خیبر پختونخوافیچرز اور انٹرویو

فخرِ بونیر، فخرِ خیبر پختونخوا مولانا گل سید شاہ کون ہیں؟

نصیب یار چغرزئی

 

وفاق المدارس کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے جس میں مولانا گل سید شاہ نے پاکستان بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے، مولانا گل سید شاہ کون ہیں، اس حوالے سے ٹی این این نے کچھ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی ہے جو قارئین کی نذر کی جا رہی ہیں۔

ٹی این این کو موصول معلومات کے مطابق مرکزی دفتر وفاق المدارس العربیہ پاکستان گارڈن ٹاؤن شیر شاہ روڈ ملتان کے سالانہ امتحانات میں مجموعی طور پر 418351 طلبہ و طالبات نے حصہ لیا تھا، ان میں سے 403042 نے شرکت کی جن میں سے 348670 پاس جبکہ 54372 ناکام امیدوار قرار پائے۔

امتحانات میں کامیابی کا تناسب 86.5 فیصد رہا۔ درجہ کتب کے طلبہ و طالبات کی تعداد 343744 تھی جن میں سے 332260 نے امتحانات میں حصہ لیا جن میں سے 280569 کامیاب جبکہ 51691 ناکام ہوئے۔

درجہ حفظ کے طلبہ و طالبات کی تعداد 74607 تھی، جن میں سے 70782 نے حصہ لیا، ان میں سے 68101 کامیاب جبکہ 2681 ناکام قرار پائے۔

درجات کتب میں ملکی سطح پر اول دوم، سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں سے ایک شخصیت مولانا گل سید شاہ ہیں جن کا تعلق خیبر پختون خواہ کے ضلع بونیر تحصیل چغرزی سے ہے اور جامعہ قرطبہ کلفٹن کراچی کے طالب علم ہیں جنہوں نے درجہ عالمیہ سال دوم (ایم اے پارٹ ٹو) میں ملکی سطح پر اول پوزیشن اپنے نام کی ہے۔

مولانا گل سید شاہ کہتے ہیں کہ اگر میں بھی اپنے گاؤں کے دیگر لڑکوں کی طرح گاؤں ہی میں رہتا تو آج یہ مبارک دن دیکھنے کو نہ ملتا، کہتے ہیں ہمارے گاؤں گانشال کا ہر بچہ خداداد صلاحیتوں کا مالک ہے لیکن وہاں کوئی ماحول اور تعلیمی ادارے موجود نہیں ہیں۔

ٹی این این کے ساتھ خصوصی گفتگو میں مولانا گل سید شاہ کا کہنا تھا کہ چار سال کی عمر میں اپنا گاؤں چھوڑ کر والد کے ساتھ کراچی آیا اور یہاں کلفٹن کے علاقے جامعة صدیق میں حفظ کے لیے داخلہ لیا، ”اپنے والد کے ساتھ رہتا تھا جو کہ یہاں قریب کے ایک بنگلے میں چوکیدار کی نوکری کرتے تھےـ”

مولانا گل سید شاہ کے مطابق جب حفظ مکمل کیا تو مدرسے کے مہتمم نے میری ذہانت کو دیکھ کر مجھے اپنے ایک رشتہ دار کے مدرسہ جامعہ قرطبہ میں تجوید کے لیے بھیج دیا جہاں سکول بھی قائم تھا، میں نے دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ مدرسہ کے حصول کے مطابق میٹرک پاس کر لیا، اس دن سے لے کر آج تک میرے اس مدرسے میں کئی سال بیت گئےـ

مولانا گل سید شاہ نے کہا کہ دورہ حدیث میں پاکستان بھر میں پہلی پوزیشن میرے والدین کی دعاؤں اور اساتذہ کی انتھک محنت کا نتیجہ ہےـ

مولانا گل سید شاہ کے والد پرویز کہتے ہیں کہ میں اللہ کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان کی سطح پر پہلی پوزیشن حاصل کرنا خاص کر میرے اور میرے خاندان کے لیے اللہ کی طرف سے ایک تحفے سے کم نہیں ہے۔

سولہ سال کی یاد دلا کر کہا کہ جب میں کراچی میں ایک بنگلے میں کام کرتا تھا اس وقت گل سید شاہ کو اپنے ساتھ کراچی لے کر گیا، اس کو گھر یاد آتا تھا لیکن مجھ سے کبھی نہیں بولا کہ گھر یاد آتا ہے، چار سال کے بچے کے لئے گھر اور ماں سے دور رہنا ناممکن سا ہوتا ہے۔

خوشی خوشی کے ساتھ کہنے لگے کہ اگر چار سال کا وہ بچہ اپنے آپ پر اس وقت سختی نہ کرتا تو آج یہ دن بھی دیکھنا نصیب نہ ہوتا، ”میرے اور بھی بیٹے ہیں ان کے ساتھ بھی میں نے کوشش کی مگر شاید ان کی قسمت میں کامیابی نہیں تھی، ان کے علاوہ چار بیٹوں نے علاقے میں تعلیمی ادارے نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کی۔”

گاؤں گانشال دو اضلاع شانگلہ اور بونیر کے سنگم پر واقع ہے۔ یہاں کے بیشتر لوگ انتہائی غریب اور دیگر شہروں یا باہر ملکوں میں محنت مزدوری کرتے ہیں۔ ابھی تک سڑک سے محروم اس گاؤں میں تعلیمی ماحول اور سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں مگر یہاں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔

اس گاؤں کے ہائی سکول میں سی ٹی پوسٹ پر تعینات استاد سید مالک شاہ کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے گاؤں کے بچوں کو وہی ماحول دے دیا جائے جیسا شہر کے بچوں کو میسر ہوتا ہے تو یہاں کا ہر طالب علم گل سید شاہ کے جیسے پورے پاکستان میں اول پوزیشن حاصل کرنے میں کوئی وقت نہیں لے گا۔

انہوں نے کہا کہ مولانا گل سید شاہ نے اپنے اباواجداد کی لاج رکھتے ہوئے سادات خاندان کو پورے پاکستان میں عزت دلائی ہےـ

وفاق المدارس کے رواں سال خیبر پختون خواہ کے پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات کی تعداد اکیس ہے جن میں پندرہ طالبات بھی شامل ہیں۔ ان طلباء کا تعلق پشاور، مردان، چارسدہ، ہنگو، کرک، لکی مروت اور دیر سے ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button