خیبر پختونخوافیچرز اور انٹرویو

مردان، کورونا سے پہلی ہلاکت، پہلا لاک ڈاؤن دیکھنے والا ملک کا پہلا ضلع

عبدالستار

کورونا وباء کی تیسری لہر میں مثبت کیسز زیادہ ہونے پر پورے ضلع میں ایک ہفتے کے لئے لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے سے ضلع مردان میں کرونا وائرس کی تیسری لہر میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور این سی او سی کے اعدادوشمار کے مطابق ہسپتالوں میں لئے گئے کرونا ٹیسٹوں کے مثبت نتائج چالیس فیصد سے لے کر 51 فیصد ہیں جس پر صوبائی حکومت مردان ڈویژن کے کمشنر آفس میں سیکرٹری داخلہ خیبر پختونخوا کی صدارت میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں ضلع مردان سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر عاطف خان، صوبائی اسمبلی کے اراکین ظاہرشاہ طورو، افتخار علی مشوانی، امیر فرزند اور عبدالسلام آفریدی کے علاوہ ڈی آئی جی مردان فاروق یاسین، ڈی پی او مردان ڈاکٹر زاہد اللہ کے علاوہ محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کے ذمہ دار افسران نے شرکت کی۔

اس موقع پر ضلع مردان میں کرونا وئرس کے پھیلاؤ اور کورونا ایس او پیز کے حوالے سے بروقت سخت اقدامات نہ اٹھانے پر سیکرٹری داخلہ نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے افسران کی سخت سرزنش کی۔

اجلاس میں تفصیلی بحث کے بعد پورے ضلع میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے لئے ایک ہفتے کے لئے لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا جو کہ 26 اپریل پیر کے دن سے لاگو ہو گا۔

محکمہ داخلہ خیبر پختونخواہ کی جانب سے جاری کردہ احکامات کی روشنی میں سیکشن 8/21 خیبر پختونخواہ ایپیڈیمک کنٹرول اینڈ ایمرجنسی ریلیف آرڈینس-2021 و سیکشن 22 میں نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے پی کے ایکٹ 2010 کے تحت ڈپٹی کمشنر مردان حبیب اللہ عارف نے ضلع  بھر میں ابتدائی طور پر ایک ہفتہ کیلئے مکمل لاک ڈاون نافذ کرنے کا اعلامیہ جاری کیا، تاہم صورتحال کے پیش نظر لاک ڈاون کی مدت بڑھائی جا سکتی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق ضلع میں تمام تر تعلیمی ادارے، گورنمنٹ و پرائیویٹ، کیڈٹ کالجز، یونیورسٹیاں، مدارس، ٹیوشن سنٹرز، اکیڈمیز مکمل طور پر بند رہیں گی تاہم گھروں سے آن لائن کلاسز/پڑھائی کی اجازت ہو گی۔

علاوہ ازیں ضلع بھر میں تمام تر کاروباری سرگرمیاں، ادارہ جات، مارکیٹس اور مویشی منڈیاں بھی مکمل طور پر بند جبکہ بیکریاں، گراسری یعنی کہ سبزی فروش و کریانہ سٹورز، دودھ/گوشت و چکن شاپس، پھلوں کی دکانیں صبح 10:00 بجے سے لے کر شام 06:00 بجے تک کھلی رہیں گی۔

اس کے علاوہ ہوٹل/ ریستوران اور تندور شام 06:30 بجے تک افطاری کیلئے جبکہ رات 11:00 بجے سے لے کر صبح 04:00 بجے تک سحری کیلئے کھلے رہیں گے (صرف لے جانے کی/ہوم ڈیلیوری کی اجازت ہو گی)۔

اعلامیہ کے مطابق پٹرول پمپس، ٹائر پنکچر شاپس، میڈیکل سروسز، فارمیسی اور ویکسینیشن سنٹرز معمول کے مطابق کھلے رہیں گے جبکہ تمام تر انڈور/آوٹ ڈور ثقافتی، کھیلوں، مذہبی و دیگر تقریبات کے انعقاد پر پابندی ہو گی جبکہ پبلک پارک بھی مکمل بند رہیں گے، تمام جوس/چائے شاپس شام 06:00 بجے کے بعد بند رہیں گی۔

اس کے علاوہ تمام پبلک انٹرسٹی/ انٹراسٹی ٹرانسپورٹ اور اڈے مکمل بند رہیں گے جبکہ مال گاڑیاں، آکسیجن سپلائی گاڑیوں پر ان پابندیوں کا اطلاق نہیں ہو گا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کمرشل/نجی سرگرمیوں کے دوران کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، عوامی مقامات/ گلی محلوں میں بلا وجہ گھومنے والوں کو بھی گرفتار کیا جائے گا جبکہ دوسرے اضلاع کے افراد کے بلاوجہ مردان میں داخلے پر بھی پابندی ہو گی۔

اعلامیہ کے مطابق تراویح/نماز جاری کردہ کورونا ایس او پیز کی روشنی میں ادا کی جائے گی، متعلقہ مساجد میں صرف امام اور پانچ نمازیوں کو اجازت ہو گی۔

درجہ بالا جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں  کے خلاف متعلقہ ایکٙٹ کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یاد رہے کہ ضلع مردان کرونا وائرس کی پہلی لہر میں ملک کا پہلا ضلع تھا جس میں لاک ڈاؤن متعارف کرایا گیا اور کرونا وائرس سے پہلے شخص کی ہلاکت کے بعد ان کے گاوں منگا میں لاک ڈاؤن لگایا گیا جبکہ تیسری خطرناک لہر میں بھی ضلع مردان ملک کا پہلا ضلع ہے جس میں پورے ضلع میں ایک ہفتے کے لئے مکمل لاک ڈاون لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔

مردان میں اس وقت مردان میڈیکل کمپلیکس میں موجود کرونا وارڈز کے لئے 222 مختص بیڈز میں سے 37 بیڈز خالی ہیں جبکہ آئی سی یو میں موجود 16 بیڈز فل جا رہے ہیں۔

ہسپتال ترجمان کے مطابق ہسپتال میں کل 32 وینٹی لیٹرز موجود ہیں جن میں 85 فیصد وینٹی لیٹرز بھی استعمال میں آ چکے ہیں، کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہونے کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں بھی ضلعی انتظامیہ نے 78 بیڈز پر مشتمل وارڈز کا گزشتہ روز افتتاح کر دیا ہے۔

ضلعی انتطامیہ کے مطابق اب تک مردان میں ساڑھے پانچ ہزار لوگوں کو جبکہ سترہ سو سے زائد فرنٹ لائن ورکرز کو کرونا ویکسین لگائی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 18 مارچ کو مردان کے علاقے منگا سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ شخص کی کورونا وائرس کے باعث ہلاکت کے بعد اگلے ہی دن ضلعی انتظامیہ نے منگا یونین کونسل کو لاک ڈاؤن کردیا تھا۔

یہ بھی خیال رہے کہ آج مردان میں کورونا سے متاثرہ 2 افراد صحتیاب ہونے جبکہ 11 مشتبہ کو تنہائی میں 15 دن گزارنے کے بعد گھروں کو منتقل کیا گیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button