خیبر پختونخوا کے سرکاری ادارے پیسکو کے اربوں روپے کے نادہندہ نکلے
عصمت خان
پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کا صوبے کے سرکاری و نیم سرکاری اداروں پر 6 ارب روپے سے زائد بقایا جات کا انکشاف ہوا ہے جبکہ اس سلسلے میں پیسکو نے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو مراسلہ بھی بھیج دیا ہے۔
پیسکو کی جانب سے جاری ہونے والے مراسلے میں چیف سیکرٹری سے سرکاری محکموں سے 6 ارب 80 کروڑ پچاس لاکھ روپے کی ریکوری میں معاونت کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کئی محکمے بجلی کی ادائیگی نہیں کر رہے۔ پیسکو کی جانب سے چیف سیکرٹری کو خط کے بعد محکمہ خزانہ نے نادہندہ اداروں کے اکاﺅنٹس منجمد کردئے ہیں۔
پیسکو حکام نے واضح کیا ہے کہ اگر واجب الادا رقم کی بروقت ادائیگی نہ کی گئی تو عوام کو بجلی کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا پڑسکتا ہے جبکہ صوبائی حکومتوں کو گزشتہ کئی ماہ سے سرکاری محکموں کی جانب سے بجلی کی عدم ادائیگی کے حوالے سے خطوط کے ذریعے آگاہ کیا جاچکا ہے اور شدید مالی بحران کی وجہ سے ادارہ مزید بقایا جات برادشت نہیں کرسکتا۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ حکومت دستیاب فنڈ کا استعمال کرتے ہوئے ادائیگی یقینی بنائے بصورت دیگر رقم کی عدم ادائیگی پر نادہندہ اداروں کے بجلی کنکشن منقطع کر دیئے جائیں گے اور ان اداروں کا نام بھی پبلک کیا جائے گا۔
پیسکو ذرائع نے نام نہ بتانے کی شرط پر ٹی این این کو بتایا کہ جن محکموں کے ذمہ بقایا جات ہیں ان میں محکمہ بلدیات، صحت، پولیس اور تعلیم کے ساتھ ساتھ کئی اور ادارے بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا میں اس وقت بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے جس کے خلاف صارفین سراپا احتجاج بن کر سڑکوں پر مظاہرے کر رہے ہیں۔