جرائم

پشاور: موٹروے ٹول پلازہ پولیس اہلکاروں پر 50 ہزار ریال رشوت کا مقدمہ درج

ہارون الرشید

پشاور پولیس نے موٹروے ٹول پلازہ پولیس اہلکاروں پر 50 ہزار ریال رشوت لینے کا مقدمہ درج کر لیا۔

پولیس کے مطابق متاثرہ شہری کی درخواست پر پولیس افسران نے کارروائی کرتے ہوئے واردات میں ملوث اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت 4 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرکے ان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا جن سے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

غوری گارڈن اسلام آباد کے رہائشی بلال عزیز نے رپورٹ درج کراتے ہوئے چمکنی پولیس کو بتایا کہ گزشتہ روز میں پشاور سے اپنی گاڑی میں اسلام آباد جارہا تھا، میری گاڑی میں 1 لاکھ دس ہزار سعودی ریال (85 لاکھ 80 ہزار پاکستانی روپے) موجود تھے جنہیں میں اپنے رشتہ داروں کے لیے حج پر اپنے ساتھ لے جانے کی غرض سے لے جارہا تھا۔

مدعی کے مطابق ”تھانہ چمکنی کے زیر انتظام موٹروے چیک پوسٹ پر پولیس اہلکاروں نے تلاشی کے لیے روکا، اہلکاروں نے شاپر دیکھ کر کھولا اور کہا کہ یہ کرنسی کہاں لے جارہے ہو؟ اور ساتھ ہی مجھے تھانے میں بند کرنے، ایف آئی اے کو بلانے کی دھمکی دی اور کہا کہ اگر اس رقم میں سے آدھی رقم ہمیں بطور رشوت دے دو تو تمہیں چھوڑ دیں گے۔”

متاثرہ شہری نے ایف آئی اے کے ڈر سے 50 ہزار سعودی ریال پاکستانی مالیت 39 لاکھ روپے انہیں دیدی جس کے بعد اہلکاروں نے کسی کو نہ بتانے کے وعدے پر انہیں چھوڑ دیا۔

ان کے بقول میں اسلام آباد پہنچا تو دوستوں سے مشورہ کرنے پر میں واپس متعلقہ تھانے پہنچ گیا جہاں ڈی ایس پی کی موجودگی میں چیک پوسٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں کی شناخت کرلی، جن میں اے ایس آئی وحید خان، کانسٹیبل حیدر، کانسٹیبل ابراہیم اور کانسٹیبل شیراز شامل تھے۔

پولیس حکام کے مطابق ڈی ایس پی نے چاروں اہلکاروں کو انٹاروگیٹ کیا جنہوں نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے جرم کا اعتراف کرلیا جن کی نشاندہی پر بکسوں سے 50 ہزار سعودی ریال بھی برآمد کرلئے گئے جس کے بعد چاروں اہلکاروں کو معطل کرکے گرفتار کرلیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق اتنی تعداد میں غیر ملکی کرنسی اپنی ذاتی گاڑی میں غیرقانونی طریقے سے منتقل کرنے سے متعلق مدعی بھی تسلی بخش جواز پیش نہ کرسکا جس پر ایف آئی اے سے رابطہ کرکے مدعی کیخلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button