پشاور پولیس لائنز دھماکہ: ‘ مجھے کیا پتہ تھا میرا لال مجھے چھوڑ کے چلا جائے گا’
اسد اللہ
‘وہ میرا بھائی نہیں دوست تھا، میں ان کو لال کہہ کر پکارتا تھا، میں انکو کہتا تھا کہ لال میں جارہاہوں مدرسے مجھے کیا پتہ تھا کہ میرا لال مجھے چھوڑ کے چلا جائے گا’
یہ کہنا ہے صاحبزاہ روح الامین کا جو پشاور پولیس لائنز دھماکے میں جاں بحق ہونے والے پیش امام صاحبزادہ نور الامین کے بھائی ہے۔ صاحبزادہ روح الامین کا کہنا ہے کہ وہ سات بھائی ہیں تاہم ایک بھائی کی شہادت کے بعد اب 6 رہ گئے ہیں لیکن انہوں نے شہادت کا بڑا مرتبہ پالیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انکے بھائی سے پہلے انکے والد بھی 28 سال تک اسی مسجد میں اپنے خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ روح الامین نے بتایا کہ انکے اپنے بھائی کے ساتھ بہت گہری دوستی تھی اور وہ انکی بڈی کی طرح تھے کبھی کبھی انکو گاؤں جانے سے بھی منع کرتے تھے اب اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ آخرت میں انکو اعلی مقام ملے۔
صاحبزادہ روح الامین نے کہا کہ جس دن انکے بھائی کو شہادت ملنے والی تھی اس دن جب انکا صاحبزادہ روح الامین سے سامنا ہوا تو انہوں نے انکو بتایا کہ لال میں درس کے لیے جارہا ہوں انکو اس بات کا پتہ نہیں تھا کہ یہ انکی آخری ملاقات ہوگی۔
واضح رہے کہ 30 جنوری کو پشاور کے علاقے صدر کی پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 102 افراد جاں بحق جبکہ 47 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے پشاور پولیس لائنز دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کےلیے مالی امداد کا اعلان کردیا ہے۔
پشاور میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے پولیس لائنز دھماکے کے شہدا کے ورثا کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے 20 لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کیا جب کہ زخمیوں کے علاج و معالجے کے لیے 5 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا۔