لائف سٹائل
-
لاک ڈاؤن ختم ہونے سے سیاحت سے جڑے تاجروں کا کاروبار دوبارہ چل پڑا
تخت بھائی کھنڈرات کے گردونواح میں موجود دکانداروں نے اس امر پر زور دیا کہ عوام کورونا ویکسین لگانے پر توجہ دیں تاکہ دوبارہ لاک ڈاؤن کی نوبت نہ آئے۔
مزید پڑھیں -
لڑکی نے پرائے گھر جانا ہے پڑھ لکھ کر کیا کرے گی؟
کوئی شیشہ صاف کرتا تو کوئی کچھ بیچتا نظر آتا کہ جب شام کو گھر جائے تو چند روپے گھر لے کرجائے کہ انکے گھر والے بھوکے نہ سوئے
مزید پڑھیں -
”ملازمت نا کروں تو کیا ادھار لوں، بھیک مانگوں یا ایم اے صحافت کرنے کے بعد دیہاڑی پر مزدوری کروں؟
حکومت کی مقررہ کم سے کم اجرت ایک ناخواندہ مزدور کی ہے جبکہ پشاور میں ایم اے پاس صحافی بھی ایک ناخواندہ مزدور سے کم تنخواہ لے رہا ہے جو باعث تکلیف ہے۔
مزید پڑھیں -
ضلع باجوڑ: راغگان ٹو نازکئی 2.8 کلومیٹر سڑک کا افتتاح کر دیا گیا
وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان بہت جلد باجوڑ کا دورہ کر کے کالجز کے افتتاح سمیت راغگان ڈیم کا باقاعدہ دورہ کریں گے جس کے بعد سیکیورٹی کے تحت ڈیم کو عام سیاحوں کیلئے کھولا جائے گا۔ انور زیب خان
مزید پڑھیں -
”انٹرنیٹ کی بندش سے دہشت گردی کی روک تھام کا تاثر غلط ہے”
یہ کہنا کہ انٹرنیٹ کی بندش سے ہم جرائم یا دہشت گردی کو روک پائیں گے تو یہ غلط ہے کیونکہ اب غیرریاستی عناصر کے پاس اس سے بھی زیادہ جدید وسائل موجود ہیں۔ بریگیڈیئر سید نذیر
مزید پڑھیں -
چترال: خوراک نہ ملنے کی وجہ سے برفانی چیتے مقامی جانوروں پر حملے کرنے لگے ہیں
سید انور نے بتایا کہ پچھلے سال بھی برفانی چیتے نے اس کے مویشی خانے پر حملہ کرکے 9 عدد بکریوں کو ہلاک کیا تھا
مزید پڑھیں -
متنی میں نادرا دفتر نہ ہونے کی وجہ سے عوام 32 کلومیٹر دور شناختی کارڈ بنوانے پرمجبور
تقریباً 32 ہزار افراد یہاں آباد ہیں تاہم اس کے باوجود یہاں نادرا کی سہولت موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے مقامی باشندوں اور خاص طور پر خواتین کو بہت مشکلات درپیش ہے
مزید پڑھیں -
تبدیلی سرکار نے چترال کے عوام اور جنگلات پر ایک اور بم گرا دیا، سابقہ حکومت میں منظور شدہ ایل پی جی گیس پلانٹ کا منصوبہ گلگت منتقل
منصوبے کی منسوخی سے نہ صرف چترال کے ماحولیات پر نہایت منفی اثرات پڑتے ہیں بلکہ اس سے پورا حطہ متاثر ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں صدیوں پرانے برفانی تودے تیزی سے پگھل رہے ہیں۔
مزید پڑھیں -
صحافیوں کو زندگی کے ساتھ ساتھ دال روٹی کے بھی لالے پڑ گئے
پشاور پریس کلب اور خیبر یونین آف جرنلسٹس کے اعداد و شمار کے مطابق پشاور کے رجسٹرڈ صحافیوں کی تعداد 564 ہے جن میں سے 274 صحافیوں کو ملازمت سے فارغ کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں -
خیبر پختونخوا میں بارش اور برفباری، سردی کے ساتھ ساتھ سیاحوں کی آمد میں بھی اضافہ
کورونا لاک ڈاون میں ضابطہ اخلاق میں نرمی کے بعد اب سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ آئندہ سال تعداد میں مزید اضافہ ہو گا۔ ترجمان محکمہ سیاحت
مزید پڑھیں