فیچرز اور انٹرویو
G
-
‘خواتین کے لیے مختص سیٹوں پر بھی مرد حضرات کو بٹھایا جاتا ہے’
پشاور میں خواتین کے لئے کوئی الگ ٹرانسپورٹ کا نظام موجود نہیں، آمدورفت کے لیے انہیں پبلک ٹرانسپورٹ پر انحصار کرنا پڑتا ہے جہاں ان کو مختلف مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں -
‘ میں تو خود قرنطینہ میں ہوں کورونا سے متاثرہ بیٹے کیلئے خوراک کا بندوبست کیسے کروں؟
پشاور پولیس سروسز ہسپتال میں کورونا وائرس کے مریضوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے لیے دوائیوں کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کا بندوبست بھی کیا جائے
مزید پڑھیں -
بچپن کے شوق نے نسیم گل کو خیبرپختونخوا کا واحد میٹل آرٹسٹ بنادیا
کئی دن محنت کے بعد جہاز کے پر تیار کرلئے جس کو دیکھ کر گھر والوں نے تعجب اور حیرت زدہ ہوکر نہ صرف بنائے گئے جہاز کے پر توڑ دئے بلکہ ان کی بھی خوب ڈانٹا
مزید پڑھیں -
صوابی کے ثقافتی چادر ‘چیل’ کو نئے انداز میں پیش کرنا طالبات کو مہنگا پڑ گیا
میرا مقصد صوابی کی چیل کو ترقی دینا تھا ناکہ اس کے خلاف پروپیگنڈا کرنا لیکن بعض لوگوں نے اس کو بہت غلط انداز سے لیا
مزید پڑھیں -
‘یہ تو مردوں کا کام ہے تم عورت ہو کر کاروبار کیسے کرو گی؟’
کاروبار کرنے کی خواہش مند خواتین کے لئے ایسا کچھ کر سکوں کہ ان کا سامنا کبھی ان مشکلات سے نہ ہو جو کبھی میری راہ میں رکاوٹ بن کر آئی تھیں۔ سیدہ نازیہ شاہ، صدر مردان وومن چیمبر
مزید پڑھیں -
فرزانہ کے خاندان کو جب ان کی بینک ملازمت ایک آنکھ نہ بھائی
سلمہ جہانگیر ‘میں خاندان میں پہلی لڑکی تھی جس نے سرکاری ملازمت اختیار کی اور وہ بھی بینک کی تو سب کو یہ بات بہت عجیب لگی تھی اور معیوب بھی’۔ فرزانہ یاسمین کہتی ہیں کہ نوکری سے پہلے اور بعد میں انہیں اکثر یہی سننے کو ملتا تھا کہ جو لڑکی نوکری کرتی ہیں…
مزید پڑھیں -
بصیرت خان قبائلی خواتین کی تقدیر بدلنے نکل پڑی ہیں؟
جب سے میں پی اے بنی ہوں تو علاقے کی جن بچیوں نے تعلیم ادھورا چھوڑا تھا انہوں نے اب دوبارہ داخلے لے لیے ہیں
مزید پڑھیں -
سمیرا لطیف کو ڈی آئی خان کی تاریخ بدلنے کی کیوں سوجھی؟
ڈیرہ اسماعیل خان کی صحافتی تاریخ بدلنے والی یہ لڑکی صرف ملازمت کے لئے نہیں بلکہ ایک مشن کے طور پر صحافت میں آئی ہے اور وہ مشن ہے خواتین کی آواز بننا۔
مزید پڑھیں -
ٹانک کی لڑکی اقوام متحدہ کے مشن تک کیسے پہنچی؟
مجھے بچپن سے فورسز جوائن کرنے کا شوق تھا لیکن معاشرے کی تنگ نظری کی وجہ سے میں گھر میں قید ہو کر رہ گئی تھی
مزید پڑھیں -
پشاور کی عارفہ کا ایک کمرے سے بیوٹی سیلون تک کا سفر
خواتین گھر میں بھی پارلر چلا سکتی ہیں لیکن کمرشل ایریا میں اپنا سیٹ اپ کھول کر وہ بہت کامیابی حاصل کرسکتی ہیں۔ پشاور بیوٹی سیلون کی بانی کا ٹی این این کے ساتھ خصوصی انٹرویو
مزید پڑھیں