فیچرز اور انٹرویو
G
-
جے یو آئی ف کا واحد پارلیمنٹیریئن جو فاٹا انضمام کے حق میں تھا
منیرخان اورکزئی خود قبائلی اضلاع کے انضمام کے حق میں تھے لیکن پارٹی پالیسی کی وجہ سے فرنٹ لائن پرنہیں آتے تھے
مزید پڑھیں -
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں داخلہ بند، مقامی مریضوں کا کیا بنے گا؟
صوبے کے دیگر اضلاع کے ہسپتالوں سے یہاں ریفر کئے جانے والے مریضوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہوا ہے، اس طرح مریض بڑھنے سے مشکلات پیدا ہو جائیں گی۔ ہسپتال ترجمان
مزید پڑھیں -
چاند رات اور ”کٹا میر”، آفریدی قبائل کی ایک تاریخی اور منفرد روایت
آفریدی قبائل کے نوجوان اور بچے چاند رات کو میدانوں اور پہاڑوں کی چوٹیوں پر سوکھی لکڑیوں کا ایک لبما ڈھیر بناتے اور پھر اسے آگ لگاتے جسے کٹا میر کہتے تھے۔
مزید پڑھیں -
عید کے لئے گھر پر ہی بغیر اوون کے کیک بنائیں!
چھوٹی عید چونکہ سوئیوں والی عید کہلاتی ہے لیکن اس خاص دن کے لئے آپ گھر میں بہت آسانی کے ساتھ کوئی بھی میٹھا یا بیکری گھر پر ہی بنا سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں -
محمد نعیم کے بچے امسال عید پر نئے کپڑے اور جوتے نہیں پہن سکیں گے
کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کا دوکان تین مہینے سے بند پڑا ہے اور دکان میں پڑا پرنٹٹنگ کا سامان بھی خراب ہونے کا اندیشہ ہے
مزید پڑھیں -
900 سٹکس پیک کرنے کا معاوضہ صرف ایک روپیہ، یہ ہیں خیبر پختونخوا کے ہوم بیسڈ ورکرز
40 سالہ رشدہ کا کہنا ہے کہ شوہر کی بیماری کے بعد انہوں نے کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے بجائے اپنے گھر کا خرچہ خود اٹھایا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں -
”پاکستان میں اندازتاً 30 ہزار ٹن سالانہ شہد پیدا ہوتا ہے”
دنیا میں 20 ہزار کے قریب مختلف اقسام کی مکھیاں پائی ہیں جبکہ شہد کی مکھیوں کی ان میں 44 اقسام ہیں۔ ٹی این این رپورٹ
مزید پڑھیں -
‘قانون یا پالیسی ہے نہیں، ہوم بیسڈ ورکرز خصوصاً خواتین کا استحصال جاری ہے’
کورونا وباء سے پہلے ایک میٹنگ میں ہوم بیسڈ ورکرز کے کام، قانون اور حقوق کے حوالے سے ایک بل بنایا گیا تاکہ کوئی مکینزم تیار ہو جائے، دوسری میٹنگ حالات بہتر ہونے کے بعد ہو گی۔ ڈائریکٹر لیبر ڈپارٹمنٹ
مزید پڑھیں -
تعلیمی اداروں کی بندش، وزیرستان کے بچوں کے لئے انہونی بات نہیں!
ہمارے علاقےمیں کئی سال بدامنی کی وجہ سے طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہوا اور اب رہی سہی کسر کورونا وائرس نے پوری کردی ہے
مزید پڑھیں -
”لڑکی زیادہ پڑھ لکھ گئی تو سمجھو ہاتھ سے نکل گئی”
ایک عورت کی تعلیم سے سارا خاندان ہی نہیں بلکہ پورا معاشرہ استفادہ کرتا ہے، عورت پڑھی لکھی ہو گی تو معاشرہ بھی پڑھا لکھا ہو گا۔
مزید پڑھیں