جرائم

لنڈیکوتل میں قتل ہونے والی رضوانہ کے نام سے منسوب تصاویر کی حقیقت کیا ہیں؟

ریحان محمد

ضلع خیبر کے علاقے لنڈیکوتل میں خاتون اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر رضوانہ کو مبینہ طور پر چھریوں کے وار سے قتل کرنے کی خبر ایک تصویر کے ساتھ سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے جس میں صارفین مقتولہ کی فیک تصویر شئیر کر رہے ہیں۔

ٹی این این نے جب گوگل انڈکس اور دیگر مختلف فیک چیکنگ ویب سائٹس سے معلوم کرنے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ، رضوانہ کے نام سے منسوب تصویر جو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، دراصل ایک سال سے سوشل میڈیا پر شئیر ہو رہا ہے اور یہ تصویر مقتولہ رضوانہ کی نہیں ہے۔

ان لائن فیکٹ چینکنگ ویب سائٹس کے مطابق مذکورہ تصویر ایک سال پہلے جولائی میں بلوچستان سے ‘گانوں’ نامی فیس بک پیج سے شئیر کی گئی ہے جبکہ اسی بیج پر اس خاتوں کی دیگر تصاویر بھی موجود ہے۔

گانوں بیج سے اس سلسلے میں رابط کرنے کی کوشش کی گئی، تاکہ معلوم کر سکیں کہ مذکورہ خاتون کون ہیں، لیکن بیج ایڈمن کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا۔

واضح رہے کہ لنڈیکوتل کے میری خیل گرلز پرائمری سکول میں قتل ہونے والی رضوانہ نامی استانی کا تعلق ضلع جنوبی وزیرستان سے بتایا جارہا ہے جبکہ ان کی شادی بنوں میں ہوئی تھی اور وہ گزشتہ 2 ماہ سے اپنے شوہر اور 4 بچوں کے ساتھ اسی سکول میں رہائش پذیر تھیں۔

ادھر میری خیل گرلز ہائی سکول میں کام کرنے والی خاتون ملازمہ نے نام نہ بتانے کی شرط پر ٹی این این کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر شئیر ہونے والی تصویر رضوانہ کی نہیں ہے اور صارفین فیک تصویر شئیر کررہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر شئیر ہونے والے تصاویر میں رضوانہ کی اصل تصویر بھی شئیر کی جارہی ہے جس میں انہیں ایک تقریب میں دیکھا جاسکتا ہے جبکہ ایک اور تصویر ان کی لاش کی شئیر کی جارہی ہے جس پر ان کے خاندان نے ان تصاویر کو سوشل میڈیا پر شئیر نہ کرنے کی استدعا کی ہے۔

خیال رہے کہ ایجوکیشن آفیسر رضوانہ بیگم کو گزشتہ شب قتل کیا گیا ہے جبکہ قتل کے بعد ان کے شوہر اور 4 بچے پراسرار طور پر غائب ہے۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ خیبر میری خیل سکول میں چاقو کے وار سے قتل ہونے والی فی میل اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر رضوانہ شاہین کی واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں جلد اصل ملزم تک رسائی ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے واقعہ مطابق گھریلو ناچاقی کا سبب ہوسکتا ہے تاہم واقعہ کی تحقیقات جدید سائنسی خطوط پر کی جائے گی جس کے لئے پولیس انوسٹیگیشن کی سپیشل ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں اور تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button