سیاست

قبائلی عمائدین کا گورنر سے پاک افغان بارڈر پر آمد و رفت کو آسان بنانے کا مطالبہ

قبائلی اضلاع کے عمائدین نے گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی سے پاک افغان سرحد پر آمد و رفت کو آسان بنانے کا مطالبہ کر دیا۔

اس سلسلے میں آج گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی سے قبائلی اضلاع کے 65 رکنی جرگہ نے ملاقات کی جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاک افغان بارڈر کے دونوں اطراف مقیم عوام کا ایک دوسرے کے ساتھ رشتہ داریاں ہیں اور خوشی یا غمی کے موقع پر ان کو اس پار آنا جانا پڑتا ہے اس لیے سرحد پر آمد و رفت میں آسانیاں پیدا کی جائیں۔

اس موقع پر جرگہ نے گورنر کو ضلع مہمند میں عوام کو بجلی، صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں درپیش مسائل اور مشکلات سے آگاہ کیا۔

ملاقات میں گورنر نے قبائلی عمائدین کو کہا کہ ضم اضلاع کی پسماندگی دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ وزیراعظم نے ضم اضلاع کے لیے سٹیرنگ کمیٹی بنائی ہے جبکہ وہ خود بھی مںتخب بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات اور فنڈز کی منتقلی کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ گورنر نے بتایا کہ سابقہ حکومت نے صوبے کے بندوبستی اور ضم اضلاع کے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات منتقل نہیں کی تاہم اس کے باوجود ضم اضلاع کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا وہ اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔

انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومت نے ملک کو کنگال رکھ دیا ہے جس کی وجہ سے آج صوبائی حکومت کے پاس سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دینے کے پیسے بھی نہیں ہے جبکہ انہوں نے ایک ایسی نسل تیار کی جو ملک کے سرکاری اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضم اضلاع کے عوام نے بہت قربانیاں دی ہے اس لیے ہماری کوشش ہے کہ بندوبستی علاقوں کی طرح انہیں بھی اپنے آئینی اور بنیادی حقوق دئے جائے تاکہ ان کی پسماندگی ختم ہوسکیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button