خیبر: باڑہ سے صحافی کی گرفتاری پر صحافیوں کی شدید مذمت، فوری طور پر رہائی کا مطالبہ
ضلع خیبر کے علاقے باڑہ سے تعلق رکھنے والی صحافی خادم خان آفریدی کو سی ٹی ڈی نے گرفتار کرلیا جس پر صحافتی برداری نے شدید مذمت کرتے ہوئے صحافی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں باڑہ پریس کلب میں صدر کامران آفریدی کی صدارت میں ہنگامی اجلاس طلب ہوا جس میں باڑہ پریس کلب کے ممبر خادم خان آفریدی کی بلا وجہ گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ممبران نے کہا کہ صحافی خادم خان شام کے وقت باڑہ پریس کلب سے گھر کی جانب روانہ ہوئے اور جیسے ہی بازار پہنچے تو وہاں پر پہلے سے موجود سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے ان کی گاڑی کو روکا اور اسے گاڑی سے اتار کر اپنے گاڑی میں نامعلوم مقام کی جانب منتقل کردیا۔
صحافی کی گرفتاری کو باڑہ کے صحافت پر کاری ضرب قرار دیا جبکہ سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری کئے گئے پریس ریلیز کو من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ صحافی خادم کا لشکر اسلام سے کسی قسم کا تعلق نہیں رہا بلکہ اس دور میں وہ طالب علم تھے جس خادم کے نام پر انہیں گرفتار کیا یہ ان کی ناقص کارکردگی کی مثال ہے۔
واضح رپے ک خادم خان آفریدی گزشتہ دس سال سے باڑہ کے صحافتی سرگرمیوں میں سرگرم رہے ہیں اور باڑہ پریس کلب کے دو بار صدر منتخب ہو چکے ہیں۔
انہوں نے صحافی کی گرفتاری تھانہ سربند کے حدود سے ظاہر کی جبکہ اسے باڑہ سے گرفتار کیا گیا جس کے درجن سے زائد شاہدین بھی موجود ہیں،
ممبران نے مطالبہ کیا کہ سی ٹی ڈی صحافی کو غیر مشروط طور پر رہا کرکے اپنی غلطی پر معافی مانگیں بصورت دیگر صحافی برادری سی ٹی ڈی کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرینگے۔