وانا: زلی خیل اور دوتانی قبیلوں میں ایک بار پھر خونریز تصادم کا خدشہ
جنوبی وزیرستان کے زلی خیل اور دوتانی قبیلوں کے مابین زمین کی ملکیت کے تنازعے پر ایک بار پھر خونریز جھڑپ کا خدشہ پیدا ہو گیا، دوتانی قبائل نے اپنے مطالبات کے حق میں وانا سے ژوب جانے والی شاہراہ ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کر دی۔
یاد رہے کہ کہ کچھ ماہ قبل سب ڈویژن وانا کے علاقہ کرکنڑہ میں زمینی تنازعہ پر دوتانی اور وزیر قبائل کے مابین خونریز جھڑپ ہوئی تھی جس میں درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے تھے۔
بعد میں دونوں فریقین کے مابین مزاکرات کے ذریعے انگریز دور کے مثل پر تنازعہ حل کرنے کا فیصلہ ہوا تھا لیکن 5 ماہ گزرنے کے باوجود ضلعی انتظامیہ اس فیصلے کو عملی جامہ نہ پہنا سکی اور فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:
زلی خیل اور دوتانی پھر مورچہ زن، حالات کشیدہ
قبائلی اضلاع: دہشت گردی سے خون ریز زمینی تنازعات تک
ضم اضلاع اراضی تنازعات: اے این پی حل کے لئے میدان میں!
گزشتہ روز دوتانی قوم نے وانا سے ژوب جانے والی شاہراہ احتجاجاً ہرقسم ٹریفک اور آمدورفت کیلئے بند کر دی۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد نور دوتانی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم راستہ تب تک بند رکھیں گے جب تک حکومت انگریز مثل کے مطابق دوتانی اور زلی خیل قوم کا فیصلہ حل نہ کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے ہمیں ایک ہفتے کا وقت دیا تھا کہ ہم انگریز مثل کے مطابق فیصلہ سنائیں گے لیکن اب تک 5 مہینے گزر گئے لیکن انتظامیہ نے فیصلہ نہیں سنایا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ دوبارہ دوتانی اور زلی خیل قوم کو آپس میں لڑانے کی سازشوں میں مصروف ہے، اگر اس بار کچھ نقصان ہوا تو اس کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہو گی۔