خیبر پختونخوافیچرز اور انٹرویو

پشاور کی ہما نے ناخواندہ خواتین پینٹنگ سکھانے کا ذمہ اٹھا لیا

 

ذیشان کاکاخیل

لکھ نہیں سکتے تو بنا تو سکتے ہیں، یہی سوچ کر پشاور حیات آباد کی رہائشی ہما نے ناخواندہ خواتین اور طلبہ کو پینٹنگ سکھانے کا ذمہ اٹھا لیا ہے،ہما کا خیال ہے کہ غیر تعلیم یافتہ خواتین کو بھی اگر تربیت دی جائے تو وہ ایک بہترین پینٹر بن سکتی ہیں ۔ ناخواندہ خواتین میں گہري سوچ اور بڑے بڑے پیغامات والے فن پارے تخلیق کرنے کی صلاحیت دوسری خواتین سے زیادہ انہوں نے پایا لیکن بدقسمتی سے کسی نے ان کو موقع فراہم نہیں کیا کہ اپنی مخفی صلاحیتوں کو اجاگر کریں۔

ہما کا وژن ہے کہ اب پشاور کی ہر تعلیم یافتہ اور ناخوانده خواتین بھی کنوس پر مختلف فن پارے تخلیق کرینگی۔ ہما نے بغیر استاد اورکسی ٹریننگ کے سیاحتی اور تاریخی مقامات کی پینٹنگز بنانے کا ہنر سیکھ لیا ہے لیکن ان کا وژن ہے کہ وہ اس ہنر کو صرف اپنے آپ تک محدود نہ رکھے، اور انہوں نے اب اس کو دوسروں تک پہنچانے کا ارادہ کیا ہے۔

ہما اپنے گھر ہی میں سکول ،کالج اور یونیورسٹی کی طالبات کے ساتھ ساتھ ناخواندہ خواتین کو بھی پینٹنگ سیکھاتی ہیں،ہما کا دعوٰی ہے کہ آپ پڑھ نہیں سکتے تو کوئی بات نہیں لیکن بنا تو سکتے ہیں، اسی لئے انہوں نے اپنے گھر پر ہی یہ سنٹر قائم کیا اور گھریلو خواتین سمیت تعلیمی اداروں کی طلباء کو یہ ہنر سیکھانے کا عزم کر لیا ہے۔

ہما کے اس سنٹر میں اب تک 10 کے قریب طالب علم زیر تربیت ہے، ان میں کچھ یونیورسٹی کی طالبات ہیں جبکہ کچھ گھریلو خواتین بھی ہے۔ گھریلو خاتون شازیہ نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پورا دن کچن میں گزارتی ہیں،ان کے پاس پورا دن کوئی اور کام کرنے کا وقت نہیں ہوتا، ان کے مطابق پینٹنگز بنانا ان کا ایک خواب تھا، لیکن اس خواب کو پورا کرنے کےلئے ان کے پاس کو موقع ہی نہیں تھا، ان کے مطابق اب ایک سہولت ان کے گھر کی دہلیز پر میسر آگئی ہیں تو انہوں نے اس کو نعمت سمجھتے ہوئے اس میں داخلہ لے لیا ہے۔

ان کے مطابق 500 روپے ماہانہ فیس پر اب وہ 3 ماہ میں بنیادی سکیچنگ کے اصول اور اس سمیت پینٹنگز بنانے کا گر جان جائے گی، ان کے مطابق انہوں نے کبھی سوچا تک نہیں تھا کہ وہ بھی کبھی زندگی میں برش اٹھا کر کوئی پینٹنگ بنائے گی۔ ایک اور طالبہ کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی سٹوڈنڈ ہے، ان کے مطابق پشاور میں ایسا کوئی آرٹ سنٹر نہیں تھا جہاں کوئی بھی خواتین اپنے مرضی کے اوقات کار میں یہ فن سیکھے، ان کے مطابق ان کو یہاں آئے ہوئے چند دن ہوگئے ہیں لیکن وہ سیکچنگ اور پینٹنگ کا ہنر جان گئی ہے،ہما ایک چھت کے نیچے صرف پیٹنگ ہی نہیں، بلکہ میک اپ سے دلچسپی رکھنے والی خواتین کے لئے بیوٹیشن کورس سیکھانے کی سہولت بھی فراہم کر رہی ہیں۔

ہما کا کہنا ہے کہ  ایسی تمام خواتین جو آرٹ اور پارلر کے کام کو سیکھنے سے محبت رکھتی ہیں، اب وہ اپنے گھر پر ہی مختلف فن پارے بنائے گئی،یا پھر بیوٹیشن کورس کر کے میک آپ آرٹسٹ بن سکے گی جو ان کا ایک مفید مشغلہ تو ہوگا ہی لیکن اس کے ساتھ ساتھ ایک ذریعہ معاش بھی بن سکتا ہے۔  ہما کا خیال ہے کہ زیادہ تر خواتین کا خیال ہوتا ہے کہ پینٹنگ سیکھنے کے لئے زیادہ تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے لیکن اس مین کوئی سچائی نہیں ، ان کے مطابق یہ ضروری نہیں کیونکہ اگر شوق ہوں تو بغیر تعلیم کے بھی اس فن کو سیکھا جاسکتا ہے۔

ہما کے مطابق خواتین کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے وہ بیوٹی پارلر کا کام بھی سیکھاتی ہیں، ان کے مطابق خواتین کو بہت کم ایسے مواقع ملتے ہیں جہاں وہ اپنی مخفی صلاحیتوں کا اظہار کرسکے۔ اس لئے تمام خواتین کو چاہیئے کہ وہ اس بہترین موقع سے فائدہ لے۔

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button