لنڈی کوتل، گولہ پھٹنے سے 1 خاتون 4 بچے جاں بحق
ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں گھر کے اندر گولہ پھٹنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہو گئے، جاں بحق افراد میں 3 بچے اور دو خواتین شامل ہیں۔ گھر میں مزید دو گولوں کی موجودگی کے باوجود بی ڈی یو کا بروقت نہ پہنچنے اور واقعہ کی انکوائری کرانے کیلئے گاؤں والوں نے پاک افغان شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ گزشتہ روز علاقہ خیبر ذخہ خیل میں تاتارا گراؤنڈ کے قریب پیش آیا جہاں محمد شفیق کے بچوں کو گراؤنڈ کے قریب سے تین مارٹر گولے ملے، بچے گولے اٹھا کر گھر لے آئے، خاتون خانہ زوجہ شفیق خان بھی اپنے بچوں کے پاس آ گئیں کہ اس دوران ایک گولہ زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین کے ہمراہ 8 افراد شدید زخمی ہو گئے جنہیں علاقہ مکینوں نے فوری طبی امداد کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کر دیا۔
ہسپتال میں چار بچوں سلمان ولد شفیق، فرمان ولد شفیق، یاسمین ولد شفیق اور بختور شاہ ولد صادق شاہ کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جبکہ دیگر زخمیوں کو مزید طبی امداد کی غرض سے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور منتقل کر دیا گیا جہاں پر زوجہ شفیق خان بھی جانبر نہ ہو سکی، ان کی نعش پوسٹ مارٹم کی غرض سے خیبر میڈیکل یونیورسٹی منتقل کر دی گئی۔
زخمیوں لیاقت خان، تبسم، بشرہ بی بی اور کمسن اقتدار خان کو طبی امداد کیلئے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں داخل کرا دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ کی نوعیت معلوم کرنے کیلئے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد گھر کے اندر مزید دو مارٹر گولے موجود ہیں اور خون و انسانی جسم کے اعضاء پڑے ہیں، بعدازاں گاؤں والوں نے جائے وقوعہ کلیئر کرنے میں دیر کرنے اور مکمل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے پاک افغان شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔