کراچی میں باجوڑ کے نوجوان کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، صوبائی حکومت پر سخت الزامات
صوبہ سندھ کے شہر نصیر آباد میں گزشتہ دنوں مبینہ بھتہ نہ دینے پر قبائلی ضلع باجوڑ سے تعلق رکھنے والے نوجوان عطاءاللہ کے قتل کے خلاف کراچی میں آباد سینکڑوں قبائلی عوام نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا اہتمام باجوڑ وئلفیئر ایسوسی ایشن سندھ ،باجوڑ یوتھ لویہ جرگہ ٹرسٹ اور آل پاکستان آرگنائزیشن آف سمال ٹریڈرز کاٹج انڈسٹریز نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اندرون سندھ میں نسلی تعصب اور بھتے کے چکر میں پختونوں اور بلخصوص باجوڑ برادری کو نشانہ بنایا جارہا ہے ،دو برس قبل بھی لاڑکانہ میں باجوڑ سے تعلق رکھنے والے تین افراد کو نسلی تعصب کے بنا پر قتل کیا گیا تھا جس میں باپ بیٹا بھی شامل تھا لیکن تاحال ان کے قاتلوں کو گرفتا رنہیں کیا گیا جبکہ گزشتہ دنو ں سندھ کے شہر نصیر آباد میں محنت مزدوری کرنے والے عطاءاللہ کو بھتہ نہ دینے پربے دردی سے قتل کیا گیا جس کے قاتلوں کو تاحال گرفتا ر نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سندھ حکومت کے نیت پر شک نہیں لیکن ملزمان کی عدم گرفتاری اور حالات و وقعات بتا رہی ہے کہ سندھ حکومت ایسے واقعات میں ملوث ملزمان کے پشت پناہی کررہی ہے ۔
مقررین نے کہا کہ پختونوں نے مزدوری ،تجارت اورتعلیم سمیت متعدد شعبوں میں اپنا لوہا منوایا ہے جوکہ کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہورہا ،ہم سندھ حکومت ،وزیر اعلی سندھ اور آئی جی سندھ سمیت تمام متعلقہ اداروں سے عاجزانہ اپیل کرتے ہیں کہ عطاءاللہ کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور قانونی کٹہرے میں لاکر انہیں قرارواقعی سزا دی جائے بصورت دیگر ہم وزیر اعلی ہاوس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے ۔
مظاہرے میں باجوڑ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری گل شاہ زیب ،کرامت خان ، باجوڑ یوتھ لویہ جرگہ ٹرسٹ کے ملک شاہ خالد ،وزیر آغا، وحید خان او ر آل پاکستان آرگنائزیشن آف سمال ٹریڈرز کاٹج انڈسٹریزکے جنرل سیکرٹیری حکیم خان ،داود خان ،شہزاد اور معروف شاعر شوکت اللہ شاداب نے بھی شرکت کی۔