‘اسلام قبول کرنے کی وجہ سے بیوی بچوں نے گھر سے نکال دیا’
محمد باسط خان
‘عیسائیت چھوڑ کر دائرہ اسلام میں داخل ہوا تو بیوی بچوں نے گھر سے بے دخل کردیا، لوگوں کے رویے سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا اور وحید جان سے وحید الرحمان بن کر نیا سفر شروع کردیا ہے’
خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ سے تعلق رکھنے والے 47سالہ وحید الرحمان نے عیسائیت سے کنارہ کشی اختیار کرکے اسلام قبول کرلیا، وحید الرحمان کے مطابق جب اسکے گھر والوں کو اس بارے میں پتہ چلا تو انکی بیوی اور بیٹے نے انہیں گھر سے بے دخل کردیا ہے جسکے بعد وہ کبھی مسجد تو کبھی سڑک پر زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
وحید الرحمان کے مطابق وہ اپنے خاندان کی طرف سے کافی پریشان تھا اور وہ دین اسلام سے کافی حد تک متاثر ہوا تھا جسکی وجہ سے انہوں نے اپنے دوستوں کی مشاورت سے پانچ اپریل بروز پیر کو مسجد میں اسلام قبول کرلیا۔
وحید الرحمان کے مطابق وہ 16 سال سے عباس خان مارکیٹ چارسدہ میں واش صاف کرنے کا کام کررہے ہیں، انکا کہنا ہے کہ اپنے رشتہ داروں کے جھگڑوں اور نفرت کیوجہ سے کافی پریشان ہوا کرتا تھا جسکی وجہ سے وہ خود کشی کرنے پر مجبور ہوگیا تھا کیونکہ مشکل وقت میں کوئی بھی کسی کی مدد نہیں کرتا ہے۔
‘کافی پریشان حال ہوا کرتا تھا تو دوستوں نے اسلام قبول کرنے کا مشورہ دیا جسکے کے بعد میں نے کلمہ طیبہ پڑھا اور دائرہ اسلام میں داخل ہوا جس سے دل کو کافی تسکین ہے’ وحید الرحمان نے بتایا۔
انکا کہنا ہے کہ میرے اس عمل سے میری بیوی بچے اور سارے خاندان والے میرے مخالف بن گئے ہیں لیکن مجھے اللہ کی راہ میں کسی کی پراہ نہیں بس صرف بیوی بچوں کی فکر ہے کہ وہ بھی اسلام قبول کرلیں۔
اپنے بیوی بچوں کو جب اسلام کی طرف آنے کی دعوت دی تو میرے بیٹے نے اور بیوی نے مجھے پاگل کہہ کر گھر سے بے دخل کردیا، اپنی طرف سے کوشش ہے کہ انہوں دائرہ اسلام میں لے آسکوں۔
وحید الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اللہ کے رضا کی خاطر انکو سپورٹ کریں تاکہ وہ ذہنی سکون کے ساتھ دعوت تبلیغ میں حصہ لیکر لوگوں کو اللہ کا پیغام پہنچا سکے۔