پولیس حراست میں مرنے والے طالب علم شاہ زیب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہوگئی
پشاور تھانہ غربی میں زیر حراست جاں بحق ہونے والے طالب علم شاہ زیب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق شاہ زیب کی موت پھانسی کی وجہ سے واقع ہوئی ہے جبکہ ان کے گردن پر پھانسی کے نشانات بھی پائے گئے ہیں۔ شاہ زیب کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ متوفی کے سر، کان، کہنی، ہاتھ، ران اور انگوٹھے پر زخموں کے نشانات پائے گئے ہیں اور ان کے کپڑوں پر خون کے دھبے بھی ملے ہیں۔
پولیس حراست میں جاں بحق ہونے والے طالبعلم شاہ زیب کی نماز جنازہ ادا
پولیس کے کہنا ہے کہ شاہ زیب کے جسم پر زخموں کے نشانات دکانداروں سے لڑائی کے دوران آئے ہیں۔ اس لڑائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پولیس کے پاس موجود ہیں۔
14 مارچ کو طالب علم شاہ زیب نے حوالات میں مبینہ خودکشی کی تھی۔ خودکشی کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پولیس نے عام کی تھی جس پر کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
شاہ زیب کے خاندان اور دوسرے کئی لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ بچے کو یا تو پولیس نے تشدد سے مارا تھا اور یا ان سے ایسا رویہ روا رکھا تھا جس کی وجہ سے وہ خودکشی پر مجبور ہو گیا۔
واقعے کے بعد تھانہ کے ایس ایچ او کو گرفتار جبکہ دیگر تمام عملے کو معطل کردیا گیا تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ شاہ زیب کے ساتھ جنسی زیادتی کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔