جمرود اراضی تنازعہ، 12 ملزمان گرفتار، فریقین کے تمام مورچے مسمار
جمرود علاقہ دو غنڈو میں زمینی تنازعہ پر ایک دوسرے پر فائرنگ کرنے والے دو گروپوں کے خلاف ڈی پی او خیبر وسیم ریاض کی نگرانی میں آپریشن، دونوں فریقوں سے اسلحہ برآمد، 12 ملزمان گرفتار جبکہ تمام مورچے بھی مسمار کر دیئے گئے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر خیبر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جمعہ کو ضلع خیبر کی تحصیل جمرود دو غنڈو کی متنازع زمین پر دو گروپوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا، ایس ایچ او جمرود بھاری نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے تو فریقین نے پولیس نفری پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں ایڈیشنل ایس ایچ او جمرود سیف اللہ فائرنگ سے شدید زخمی ہوئے۔
بیان کے مطابق وقوعہ کے بعد ڈی پی او خیبر کی نگرانی میں بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے علاقہ میں آپریشن شروع کیا اور 12 ملزمان کو گرفتار کر کے تھانہ جمرود منتقل کر دیا گیا، ان کے خلاف ایف آئی آرز درج کی گئیں جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔
ڈی پی او خیبر وسیم ریاض نے کہا کہ علاقے میں امن برقرار رکھنا پولیس کی ذمہ داری ہے، کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں، شرپسند عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائیاں کریں گے اور ایسے عناصر کے خلاف ایف آئی آرز درج کر کے انہیں سخت سزائیں دلوائیں گے۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا میں انضمام کے بعد سابقہ فاٹا میں اراضی اور حدود تنازعات شدت اختیار کر گئے ہیں، جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں دوتانی اور زلی خیل قبیلہ گزشتہ ایک ماہ سے ایک دوسرے کیخلاف مورچہ زن ہیں۔
گذشتہ روز ہونے والی چھڑپوں اور دو طرفہ فائرنگ تبادلے میں 2 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے، ادھر باجوڑ میں بھی دو اقوام کے مابین پہاڑ کی ملکیت کے تنازعہ پر کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا تاہم بعد ازاں انتظامیہ کی مداخلت پر فریقین فائر بندی پر رضامند ہوئے۔
دوسری جانب باڑہ میں ایک 3 سالہ بچہ پانی کی ٹینکی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق باڑہ کے نواحی شلوبر کے علاقہ ارجلی ندی میں حضرت خان نامی مقامی شخص کا تین سالا بیٹا ہمیش خان زیر زمین پانی کی ٹینکی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔
والدین کے مطابق ہمیش خان اپنے گھر میں کھیل رہا تھا کہ اسی دوران اچانک غائب ہو گیا، گھر کے سارے افراد ہمیش کو ڈھونڈنے میں مصروف ہو گئے، شام تک ڈھونڈتے رہے لیکن کچھ پتہ نہیں چلا اور آخرکار گھر کے ساتھ منسلک زیر تعمیر گھر میں پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے بنائی گئی واٹر ٹینکی میں مردہ حالت میں پایا گیا۔