”طورخم بارڈر پر تاجروں کو درپیش مسائل جلد حل ہو جائیں گے”
تحریک انصاف کے رہنما و فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے کنوینر برائے پاکستان و وسطی ایشیائی ممالک شاہد شنواری نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری کیلئے ماحول میں بہتری اور عوامی حقوق کیلئے وزیراعظم پاکستان کی کاوشیں قابل تحسین ہیں، مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں یہی صورتحال ہے، عمران خان واحد شخصیت ہے جو عوام کے غمخوار ہیں، پاک افغان طورخم بارڈر پر تجارت کے فروغ کیلئے حکومت سنجیدہ ہے، ریاست پاکستان لنڈی کوتل میں انٹرنیشنل سپورٹس کمپلیکس بنائے جس سے سنٹرل ایشیاء کے ساتھ روابط مضبوط ہوں گے اور ٹوورازم کو بھی فروح ملے گا۔
لنڈیکوتل پریس کلب کے کانفرنس ہال کی تزئین و آرائش کے افتتاح کے بعد میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ملک میں ترقی اور پائیدار امن کیلئے کوشاں ہے علاقے کے جملہ مسائل کے حل کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھا رہے ہیں، پاکستان تحریک انصاف ملکی معیشت اور روزگار کے حوالے سے خصوصی اقدامات اٹھا رہی ہے۔
شاہد شنواری کے مطابق طورخم بارڈر کو 247 کھلا رکھنے کا کریڈٹ بھی پاکستان تحریک انصاف کو جاتا ہے، طورخم بارڈر پر تجارتی سرگرمیوں میں بتدریج اضافہ ہو گا جس سے مقامی سطح پر روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے، صحت انصاف کارڈ سے روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں نادار افراد کا مفت علاج معالجہ ہو رہا ہے جو پاکستان تحریک انصاف کی غریب دوست پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ محمود خان کے ساتھ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لنڈی کوتل کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے بات کریں گے اور لنڈی کوتل میں صحت تعلیم سمیت دیگر تمام بنیادی سہولیات کے فقدان کا خاتمہ کریں گے، لنڈی کوتل میں جگہ جگہ پر ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوا ہے اور جگہ جگہ کوچوں کی مرمت ہو رہی ہے جس کو اور بھی تیز کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اور اسی خطے نے نیشنل اور انٹرنیشنل سطح پر بہت بڑے نام پیدا کئے ہیں جو لنڈی کوتل کیلئے باعثِ فخر ہے، ہم اس امید کے ساتھ سیاست میں آئے ہیں کہ یہاں تمام تر محرومیوں کا ازالہ کیا جائے گا۔
طورخم بارڈر پر تجارت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نئے سسٹم کے ساتھ تجارت میں ضرور رکاوٹیں ہوں گی لیکن بہت جلد حل ہو جائیں گی کیونکہ تجارت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، بارڈر پر جو مشکلات ہیں 2 تین ہفتہ میں حل ہو جائیں گی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز پاک افغان تجارتی راستوں کی بندش کے خلاف لنڈی کوتل میں احتجاج کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے خبردار کیا ہے کہ کنٹینر ہمارا راستہ نہیں روک سکتے، پختونوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھائی ہے، اٹھاتے رہیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو طورخم کے اس پار بھی جائیں گے لیکن خاموش نہیں رہیں گے۔
دوسری جانب پاک افغان بارڈر انگور اڈہ کسٹم ٹرمینل کے سامنے ٹرک مالکان اپنے مطالبات کے حوالے سے گزشتہ ایک ہفتے سے پہیہ جام ہڑتال پر ہیں، پاک افغان سرحد کے آر پار 600 کے قریب 6 وہیل ٹرک احتجاجاً سڑکوں پر کھڑے ہیں، ٹرک مالکان کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر فی گاڑی کے حساب سے لاکھوں روپے نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔