وانا اراضی تنازعہ، دوتانی قبیلے کا 4 مارچ کو ٹانک روڈ بند کرنے کا اعلان
اراضی کی ملکیت کے تنازعہ پر دو قبیلوں کے مابین جاری لڑائی کے باعث علاقے میں بدستور کشیدگی جاری ہے، دوتانی قبیلے نے انتظامیہ پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے 4 مارچ کو وانا ٹانک روڈ ہر قسم کی آمدورفت کیلئے احتجاجاً بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
قبائلی عمائدین نے خبردار کیا ہے کہ روڈ بندش کے دوران گاڑی مالکان نے مزاحمت کی تو وہ اپنے نقصان کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
دوتانی قبیلے کے عمائدین نے احتجاج کے دوران بیان جاری کرتے ہوئے سکاوٹس فورس اور ضلعی انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ ہمیں دھمکیاں دی جاتی ہیں کہ دستاویزات پر دستخط کر دیں ورنہ کاروائی کر کے جیل میں ڈال دیں گے۔
انہوں نے شدید نعرے بازی کی اور آخری دم تک لڑنے کا اعلان کیا۔
دوتانی قبیلے کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے حوالے سے جب ضلعی انتظامیہ کے ذمہ دار سے پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے اس کا مطلب ہے کہ بعض لوگ حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ کے مطابق کسی کو بھی حکومتی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دوسری جانب مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ زلی خیل قبیلہ کے عمائدین مذکورہ مسئلے کی مثبت اور پرامن حل کے لئے تین دن قبل دستخط کر چکے ہیں لیکن دوتانی قبیلہ لیت و لعل سے کام لے رہا ہے حکومت کو چاہئے کہ مذکورہ مسئلے کا مثبت حل نکالے۔
واضح رہے کہ کارکنڑہ ملکیت تنازعے پر ضلعی انتظامیہ کے ساتھ جاری مذکرات سے مایوس ہو کر دوتانی اور زلی خیل وزیر قبائل ایک بار پھر مورچہ زن ہو گئے ہیں۔