بی آر ٹی بسوں میں خرابی آخر سامنے آ ہی گئی
پشاور کے میگا پراجیگٹ بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کی بسوں میں آئے روز حادثات اور آتشزدگی کے واقعات کے باعث بس سروس پچھلے 16 ستمبر سے عارضی طور پر بند ہے لیکن اب چینی انجینئرز نے کئی دنوں کی مسلسل انسپکشن کے بعد بسوں میں خرابی کا سراغ ڈھونڈ ہی لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق معاون خصوصی اطلاعات خیبر پختونخوا کامران بنگش نے اس حوالے سے بتایا کہ بی آرٹی بسوں میں آگ موٹر کپیسٹر میں خرابی کے باعث لگتی تھی، موٹر کپیسٹر جلد چائنہ سے پاکستان لائے جائیں گے، معاون خصوصی کامران بنگش کا کہنا ہے کہ 25 اکتوبر تک تمام بسیں دوبارہ روٹ پر موجود ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں:
بی آر ٹی کے اصل متاثرین کون ہیں؟
بی آر ٹی برڈن ٹرانسپورٹ سروس قرار
اللہ کرے بی آر ٹی بس میں میرا پہلا سفر آخری نا ہو!
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 70 ارب کی لاگت سے بننے والے بی آر ٹی منصوبے کا افتتاح 13 اگست کیا تھا لیکن آئے روز حادثات اور آتشزدگی کے واقعات کے بعد حکومت نے ایک ماہ بعد ہی بس سروس عارضی طور پر معطل کر دی تاکہ بسوں میں آگ لگنے کی جواہات معلوم کئے جا سکیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 23 ستمبر کو بھی وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماہرین بسوں میں آگ لگنے کی وجوہات معلوم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، آگ لگنے کی بنیادی وجہ غیر معمولی اور غیر متوقع بیرونی حالات، بسوں کے موٹر کیپی سیٹر/ کنٹرولر میں شارٹ سرکٹ ہیں، مسئلے کا حل کرنے کے لئے بسوں میں موجودہ موٹر کنٹرولرز کو اضافی استعداد کے حامل موٹر کنٹرولر سے تبدیل کیا جا رہا ہے جو کہ زیادہ سخت بیرونی حالات میں بھی کارآمد رہیں گے۔
یہ بھی واضح رہے کہ 16 ستمبر کو پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ کی چلتی بس میں آگ لگنے کا ایک اور واقعہ سامنے آیا تھا خوش قسمتی سے جس میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم بی آر ٹی سروس عارضی طور پر معطل کر دی گئی۔