سٹیزن جرنلزمقبائلی اضلاع

اورکزئی: مرغیوچن میں سکول ہونے کی باوجود بھی بچیاں تعلیم حاصل کرنے سے محروم کیوں؟

 

سٹیزن جرنلسٹ نواز اورکزئی

ضلع اورکزئی مرغیوچن میں سکول ہونے کی باوجود بھی بچیاں تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں۔
ضلع اورکزئی کے مرغیوچن چھپر مشتی کی بچیاں گاوں میں ایک گرلز پرائمری سکول موجود ہونے کی باوجود بھی اس جدید اور تعلیمی دور میں تعلیم سے محروم ہے۔
مقامی شخص والی جان نے ٹی این این سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے گاوں میں تقریباً 2010 میں ایک گرلز پرائمری سکول بن چکا ہے اور ہم نے بار بار محکمہ ایجوکشن سے شکایات کی لیکن اس کے باجود بھی اب تک یہ سکول فنکشنل نہ ہوسکا جس کی وجہ سے ہماری بچیاں تعلیم سے محروم ہیں۔
ایک اور مقامی شخص ملک محبوب خان کا کہنا ہے کہ اس دور میں بھی ہماری بچیوں کا تعلیم جیسی اہم زیور سے محروم ہونا لمحہ فکریہ ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہم بہت غریب لوگ ہے ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں کہ ہم دو وقت کی روٹی پیدا کریں تو پھر ہم اس حالت میں کیسے اپنی بچیوں کیلئے ٹرانسپورٹ کا بندوبست کریں یا دور دراز علاقوں میں اپنی بچیاں تعلیم حاصل کرنے کیلئے بھیج سکیں۔
مرغیوچن سے تعلق رکھنے والے محمد عمر نے کہا کہ ہمارے گاوں میں سکول نہ ہونے کی وجہ سے ہم لوگ تعلیم جیسے اہم چیز سے محروم ہوئے لیکن انکی خواہش و تمنا ہے کہ انکی بچیاں تعلیم حاصل کر کے ملک کے دوسری بچیوں کی طرح ملک و علاقے کا نام روشن کریں۔

مقامی لوگوں نے حکومت اور محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں موجود گرلز پرائمری سکول کو فنکشنل کریں تاکہ انکی بچیوں کا مزید وقت ضائع نہ ہو۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button