‘باڑہ ٹرمینل میں بھتہ خوری’ پاک افغان شاہراہ احتجاجاً بند
ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل، علاقہ سلطان خیل میں ٹرانسپورٹرز نے پاک افغان شاہراہ کو احتجاجاً بند کر دیا۔
ٹرانسپورٹرز کا موقف ہے کہ باڑہ بازار کے قریب ٹرانسپورٹرز سے بھاری بھر کم بھتہ لینے کے لئے خودساختہ غیرقانونی ٹرانزٹ ٹرمینل قائم کیا گیا ہے، ٹرمینل میں فی گاڑی پچاس ہزار روپے بھتہ دینے والے ٹرکوں کو فوری طور پر طورخم سرحد جانے کی اجازت دی جاتی ہے جبکہ بھتہ نہ دینے والوں کو دو دو مہینے کھڑا کر کے انتظار کرواتے ہیں۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ باڑہ ٹرمینل بھتہ خوری کا خاتمہ کیا جائے، ٹرمینل کی قانونی حیثیت سے متعلق کسٹم حکام فیصلہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں:
‘فاٹا انضمام باالجبر اور غیرجمہوری’ ضلع خیبر میں احتجاج
تیراہ ہیڈ کوارٹر اورکزئی ٹرانسپورٹ اڈہ تنازعہ شدت اختیار کر گیا
”اکاخیل ٹرمینل کسی صورت دوسرے علاقے منتقل نہیں کرنے دیں گے”
مظاہرین نے واضح کیا ہے کہ بھتہ خوری کے لئے قائم خودساختہ ٹرمینل کے خاتمے تک احتجاج جاری اور پاک افغان شاہراہ بند رہے گی۔
دوسری جانب چارسدہ بار کے وکلاء نے صوبائی وزیر قانون بیرسٹر سلطان محمد خان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور کلاڈھیر چوک سے گزرنے والے تمام شاہراﺅں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔
اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بار کے صدر مجیب خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ سلطان محمد خان خود چارسدہ بار کے ممبر ہیں جنہوں نے ایک سال قبل چارسدہ بار وکلاء کے لئے ایک کروڑ روپے گرانٹ کا اعلان کیا تھا تاہم تاحال بار کو گرانٹ ریلیز نہ کرنا بار وکلاء کی توہین ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر قانون کی جانب سے ضلع کے عوام سے کئے گئے وعدوں میں سے کوئی بھی پورا نہیں کیا گیا، ضلع کے عوام اور وکلاء کے حقوق کے لئے بار کے وکلاء عید کے بعد وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے تاریخی دھرنا دیں گے۔