قبائلی اضلاع

قبائلی اضلاع میں سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کے منصوبوں کا افتتاح کردیا گیا

نئے ضم شدہ علاقوں میں اے آئی پی کے تحت سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کے منصوبوں کا افتتاح کردیا گیا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کی رکن انیتا محسود نے جنوبی وزیرستان میں تیز رفتار ترقی کے ایکسلی ریٹڈ ایمپلی منٹیشن پلان کے تحت ملنے والے فنڈز سے سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کے منصوبوں کا افتتاح کردیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر جنوبی وزیرستان جناب زیت اللہ خان وزیر کے ہمراہ گورنمنٹ مڈل سکول مرغی بند اور گورنمنٹ مڈل سکول فتح شیر کوٹ میں اے آئی پی کے تحت تعمیراتی کام کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے اسے ترقی کے نئے دور کا آغاز قرار دیا اور کہا کہ یہ قبائلی عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کی جانب اہم قدم ہے۔

ان منصوبوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی برائے نئے ضم شدہ اضلاع فرید خٹک نے بتایا کہ اے آئی پی کے تحت سات اضلاع اور چھ ضم شدہ ایف آرز کیلئے تین ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جس سے ان علاقوں میں سکولوں میں چاردیواری کی تعمیر، کلاس رومز کی مرمت، پینے کے پانی کی فراہمی، بیت الخلا کی تعمیر، کھیلوں کیلئے مخصوص مقامات (میدان اور پلے ایریاز) تعمیر کیے جائیں گے۔

سکولوں کی چاردیواری کی تعمیر کیلئے بارہ لاکھ روپے، کمروں کی مرمت کیلئے ایک لاکھ روپے، پینے کے پانی کی فراہمی کیلئے دو لاکھ روپے، بیت الخلا کی تعمیر کیلئے ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے، اور کھیلوں کی سہولیات کیلئے ایک لاکھ بیس ہزار روپے دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ سکول بیگز، نصابی کتب اور سٹیشنری کیلئے تین سو پچیس ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر جنوبی وزیرستان جناب زیت اللہ خان وزیر نے موجودہ حکومت اے آئی پی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت ان علاقوں میں ایجوکیشن کی بہتری کے لے کوشاں ہے۔

اے آئی پی کے تحت سال 2020-21 میں قبائلی اضلاع میں تعلیم کے شعبہ میں 1.5 ارب روپے کی لاگت سے 14 منصوبے پر کام کیا جائیگا جس سے قبائلی اضلاع میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔

اے آئی پی (ایکسلریٹڈ ایمپلمنٹیشن پروگرام) ضم شدہ قبائلی اضلاع کے 10 سالہ وسیع ترقیاتی حکمت عملی کا تین سالہ عملدرآمد پلان ہے جس کے تحت قبائلی اضلاع میں تعلیم، صحت، روزگار، پانی، بجلی اور ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے قبائلی اضلاع کو ترجیحی بنیادوں پر ترقی دی جائے گی اور قبائلی عوام کی محرومیوں کا ازالہ کیا جائے گا

محکمہ منصوبہ بندی و ترقی خیبرپختونخوا قبائلی اضلاع کے منتخب عوامی نمائندوں سے مل کر قبائلی اضلاع کی ترقی کے لئے جامع منصوبہ بندی کررہی ہے آنے والے بجٹ میں مالی مسائل کے باوجود ضم شدہ اضلاع کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائیگا

رکن اسمبلی انیتا محسود نے کہا کہ عوام کی جانب سے ان منصوبوں کی پذیرائی وزیراعلی محمود خان کی قیادت میں قبائلی اضلاع کی ترقی کے اقدامات پر اعتماد کا اظہار ہے، انشاء اللہ حکومت قبائلی اضلاع کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانے کے اپنے وعدوں کو ایفا کرے گی، اور اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنائے گی

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button