قبائلی اضلاع میں 732 سرکاری ملازمین فارغ، سینکڑوں مزید کو گھروں کو بھیجنے کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے سینکڑوں پراجیکٹ ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی حکومت نے اس مد میں پہلے مرحلے میں محکمہ لائیوسٹاک کے 732 ملازمین کو نوٹسز بھی جاری کردئے ہیں جس کے مطابق یکم جولائی سے انکی نوکریاں ختم ہوجائے گی۔
زرایع کے مطابق قبائلی اضلاع کے مختلف محکموں میں 118 پراجیکٹس کے 3 ہزار سے ذائد ملازمین کی مدت ملازمت یکم جولائی کو ختم ہورہی ہے جبکہ ان ملازمین کی جانب سے ریگولرائزیشن کے بارہا مطالبات کے باوجود حکومت نے ان کو فارغ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔
ان ملازمین میں سب سے زیادہ محکمہ صحت کے ہیں جہاں 33 پراجیکٹس کے 1855 ملازمین کی نوکریاں ختم ہو رہی ہیں۔
اس کے علاوہ لائیو سٹاک، محکمہ زراعت، پی اینڈ ڈی، منرل، ایف ڈی اے و دیگر محکموں کے پراجیکٹس ملازمین بھی شامل ہیں۔
نوٹسز کے ملنے پر کرم قبائلی ضلع کے پاڑہ چنار میں لائیوسٹاک کے متاثرہ ملازمین نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ محکمہ کے ساتھ 2004 سے ملازمت کرتے آ رہے ہیں اور اب بیک جنبش قلم فارغ کرنا ان کے ساتھ بڑی زیادتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وہ اوور ایج بھی ہوگئے ہیں اور دوسرے جگہوں پر ملازمت کے لئے درخواستیں بھی نہیں دے سکتیں۔
ملازمت سے فارغ ہونے والے ملازمین نے مطالبہ کیا کہ جس طرح خیبرپختوںخوا کے پراجیکٹس ملازمین کو ریگولرائز کرنے کے لئے 2018 میں ایکٹ لایا گیا تھا وہ ان پر بھی لاگو کرکے ان کی نوکریوں کو مستقل کردیا جائے۔
ملازمین نے کہا کہ اس حکومتی فیصلے کے خلاف وہ لوگ صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے اور سپریم کورٹ میں کیس بھی دائر کریں گے۔