شمالی وزیرستان: لڑکیوں کی نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل کرنے والا ملزم گرفتار
شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کی نازیبا ویڈیو بنانے اور سوشل میڈیا پر وائرل کر نے والے ملزم کو پولیس نے گرفتارکرلیا۔ ویڈیو کا مرکزی ملزم عمر آیاز شمالی وزیرستان پولیس کی حراست میں ہے۔ ملزم کو میرانشاہ جیل میں بند کردیا گیا ہے۔
واضح رہے شمالی وزیرستان کے تحصیل رزمک کے دور افتادہ علاقے گڑیوام میں ویڈیو لیک ہونے کے بعد دو لڑکیوں کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا ہے۔
ڈی پی او شفیع اللہ گنڈاپور کے مطابق ویڈیو بنانے والا ملزم عمر آیاز خصوصی کارروائی کے دوران گرفتار ہوا، جبکہ دو خواتین کو قتل کرنے کے الزام میں بھی 4 افراد پہلے سے گرفتار ہیں اور میرانشاہ کے حوالات میں بند ہیں۔
چند ہفتے قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ وائرل ہوگئی تھی جس میں تین لڑکیاں اور ایک لڑکا قابل اعتراض حرکات کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ رزمک پولیس کے مطابق لڑکیاں آپس میں کزنز تھیں جنہیں جمعہ کے روز اپنا چچا زاد پلین شام گڑیوم کے علاقے میں قتل کرچکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی گئی لڑکیوں کی لاشوں کو جنوبی وزیرستان میں اپنے رشتہ دار لے گئے ہیں جبکہ ویڈیو میں نظر آنے والی تیسری لڑکی اور لڑکا ابھی تک غائب ہے۔
پولیس کا دعویٰ کے کہ دونوں زندہ ہیں اور کسی دوسرے علاقے میں چھپ گئے ہیں۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی سب سے اولین ترجیح تیسری لڑکی اور لڑکے کی جانیں بچانا ہے۔