‘طوخم سرحد کی طرح انگور اڈہ بارڈر کو بھی کھول دیا جائے’
جنوبی وزیرستان کے قبائل احمد زئی اور اتمان زئی کابل خیل وزیر نے مطالبہ کیا ہے کہ پاک افغان انگور اڈہ بارڈر کو آمد و رفت اور کاروبار کیلئے کھول دیا جائے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ طورخم گیٹ ہفتہ میں پانچ دن ٹرانزٹ اور ایک دن پیدل آمدورفت کے کھلا رہے گا لیکن بدقسمتی سے جنوبی وزیرستان افعان بارڈر پر ابھی تک حکومت نے بات چیت بھی نہیں کی۔
وزیر اقوام کا مزید کہنا ہے کہ ہم بھی پاکستانی شہری ہیں، اس طرح ہمارے لئے بھی افعانستان کے غلام خان باڈر اور جنوبی وزیرستان انگور اڈہ باڈر کے راستے بھی کھول دیئے جائیں تاکہ افعانستان میں پھنسے پاکستانی واپس آ سکیں، حکومت وقت کو چاہئے کہ وہ اس پر بات چیت کرے اور عوام کا مسئلہ حل کرے۔
ان کا کہنا ہے کہ افعان بارڈر انگور اڈہ کی بندش کی وجہ سے علاقے کے لوگوں کو کافی مشکلات درپیش ہیں اور ساتھ ساتھ کافی نقصان پہنچا ہے۔
علاقے مکینوں نے کہنا ہے کہ بارڈر کی بحالی سے افغانستان میں پھنسے پاکستانی وطن واپس آسکیں گے جب کہ پاکستان سے افغانستان جانے والے شہریوں کے لیے بھی سرحد کھول دیئے جائیں۔
خیال رہے کہ پاک افغان باڈر طورخم گیٹ کو دوبارہ چوبیس گھنٹوں کیلئے کھول دیا گیا ہے، بارڈر کے دونوں اطراف پھنسے گاڑیوں اور خالی ٹرکوں کی کلئیرنس تیز کرنے اور دو طرفہ باہمی تجارت کو سہولیات دینے کے حوالے سے بارڈر فلیگ میٹینگ کا انعقاد کیا گیا تھا۔