کورونا وائرس: جماعت اسلامی کا مشترکہ لائحہ عمل کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ
جماعت اسلامی نے کورونا وائرس کے معاملے پر مشترکہ لائحہ عمل کیلئے صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔
نائب امیر جماعت اسلامی وممبرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ کورونا وبا کے خلاف فرنٹ لائن پر مقابلہ کرنے والے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف اور میڈیا پرسنز میں حفاظتی سامان نہ ملنے پر کورونا وائرس کی تشویش ناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔
ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر کورونا مریضوں کا علاج کررہا ہے ۔حفاظتی سامان نہ ملنے کی وجہ سے اب تک کئی ڈاکٹرزکورونا وبا کیخلاف لڑتے ہوئے شہید ہوچکے ہیں، یہ حکومت کی بے حسی کی انتہا ہے۔اس اہم اور سنگین مسئلے کے سد باب کے لیے اور مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کے لیے حکومت صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے۔
عنایت اللہ خان نے ایک بیان میں کہا کہ ناصرف سرکاری بلکہ پرائیویٹ ہسپتالوں کے عملے کو بھی کورونا سے بچاؤ کیلئے حفاظتی کٹس اور سامان مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ڈیڑھ ماہ بعد بھی ڈاکٹرز اور طبی عملہ پی پی ایز اور این 95ماسک نہ ملنے پر احتجاج کررہا ہے۔ملک میں کئی ڈاکٹرز اور نرسز مریضوں کا علاج کرتے کرتے خود وائرس کا شکار ہوکر اپنی جان کی بازی ہارچکے ہیں،کورونا سے لوگوں کو بچاتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو باقاعدہ شہداء ڈکلیئر کیاجائے اور ان کے خاندانوں کو سرکاری سطح پر وہ پروٹوکول دیا جائے جوملک و ملت پر قربان ہونے والوں کیلئے مخصوص ہے۔
انہوں نے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال کورونا مریضوں کا علاج کرتے ہوئے شہید ہوگئے ہیں،اگر حکومت نے ڈاکٹروں کو بروقت حفاظتی سامان دیا ہوتا تو شاید ان کی زندگی بچ جاتیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر صوبائی اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلائے اور کورونا سے نمٹنے اور سدباب کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کریں۔