ملک کے 3 صحافیوں میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے تصدیق کی ہے کہ ملک میں تین صحافی بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں۔
معاون خصوصی ظفر مرزا نے بتایا کہ جن صحافیوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ان کا تعلق پنجاب سے ہے، این ڈی ایم اے قرنطینہ سینٹر کا دورہ کرنے والے صحافیوں کو حفاظتی کٹس فراہم کرے گا۔
معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلے عام کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی اور ملک بھر میں سب سے زیادہ 5 ہلاکتیں اب تک پنجاب میں ہوئی ہیں جب کہ ملک میں مزید نئے کیسز کے بعد مصدقہ کیسز کی تعداد 1408 تک جا پہنچی ہے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 188 ہو گئی ہے۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر کا کہنا ہے کہ صوبے میں مشتبہ مریضوں کی تعداد 820 ہے، 195 نیگٹیو آئے ہیں جبکہ 345 مریضوں کے رزلٹ کا انتظار ہے۔
اجمل وزیر کے مطابق کابینہ کی طرف سے منظور شدہ پیکج صوبے کے 19 لاکھ مستحق خاندانوں میں تقسیم کیا جائے گا، 3 ہزار روپے احساس پروگرام کے تحت جبکہ 2 ہزار روپے خیبر پختون خوا حکومت کی طرف سے دیئے جائیں گے، پیکج کی کل لاگت 11 ارب 40 کروڑ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کاروباری طبقے کے لئے ٹیکس میں 5 ارب روپے چھوٹ کی منظوری بھی دی گئی ہے، محکمہ صحت کو ضروری میڈیکل سامان لینے کے لئے 8 ارب روپے دیئے جائیں گے، کابینہ نے محمکہ ریلیف کو 6 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔
مشیر اطلاعات کے مطابق ٹیسٹنگ کٹس کی تعداد 500 تک پہنچا دی گئی ہے، کرونا ٹسٹ کی سہولت پورے صوبے تک پہنچائی جائے گی، ضلعی ہسپتالوں میں تمام ضروری آلات فراہم کر رہے ہیں، ہیلتھ ورکرز، پولیس اور فرنٹ لائن پر موجود تمام عملے کے لیے حفاظتی انتظامات کر لیے گئے ہیں، حفاظتی پابندیوں کا اب تک اچھا رزلٹ آ رہا ہے۔
اجمل وزیر نے بتایا کہ صوبے میں بیرونی ممالک سے آنے والوں کو ٹریس کیا جا رہا ہے، عوام بیرونی ممالک سے آنے والوں کا ٹال فری نمبر 1700 یا 080001700 پر اطلاع دے تاکہ کورونا وائرس کو روکا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا سے وابستہ لوگوں کے لیے حفاظتی کٹس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، خیبر پختونخوا کے ریلیف پیکج میں میڈیا کے مستحق لوگوں کو شامل کر رہے ہیں، میڈیا نمائندگان کو خصوصی کارڈز جاری کئے جا رہے ہیں تاکہ کورونا وائرس کے خلاف کام کرنے میں ان کو آسانی ہو۔