مردان، 9 سالہ بچی کا قاتل اس کے باپ کا شاگرد نکلا، ملزم گرفتار
مردان پولیس نے 24 گھنٹوں کے اندر اندر تھانہ شیخ ملتون کے علاقہ جان آباد میں 9 سالہ کم سن بچی ماھم کی پراسرار موت کا معمہ حل کرلیا، معصوم بچی کو باپ کے شاگرد نے جنسی تشدد کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جنسی درندہ دو بیویوں کا شوہر بھی ہے، گناہ پر پردہ ڈالنے کے لئے معصوم کلی مسلنے کے بعد گھر کے قریب ندی نالے میں پھینک دی۔
ڈی پی او سجادخان نے پریس کانفرنس میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دو دن قبل (26 مارچ کو) علاقہ جان آباد نوشہرہ روڈ مردان کے رہائشی اقبال نامی شخص کی 09 سالہ بیٹی ماھم خان قریبی دکان سے صابن خریدتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی، شیخ ملتون پولیس نے بچی کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔
ڈی پی او نے بتایا کہ کیس پولیس کے لئے چیلنج تھا جس کا جدید سائنسی خطوط پر تفتیش کا آغاز اور بچی کی بازیابی کے لئے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا، گذشتہ روز (یعنی جمعہ کو) پولیس کو بچی کی بوری بند لاش گھر سے کچھ فاصلے ہی پر ندی نالے میں ملی۔
انہوں نے کہا کہ تفتیشی ٹیم نے پیشہ ورانہ صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے بوری سے ملزم اختر حسین ولد گلزار سکنہ جان آباد تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے کہا کہ ملزم بچی کے والد کے ساتھ ماربل فیکٹری میں شاگرد تھا اور اس کے ساتھ ایک ہی گلی میں رہائش پذیر بھی تھا، بچی کا ملزم کے گھر آنا جانا معمول تھا، وقوعہ کے روز بچی ان کے گھر میں داخل ہوئی اس وقت ملزم کی بیوی گھر پر نہیں تھی، شیطان صفت ملزم نے ہوس کی پیاس بجھانے کے لئے معصوم بچی کو قابو کیا، ملزم نے لاش ٹھکانے کے لئے بوری میں بند کیا اور ندی نالے میں پھینک دیا۔
انہوں نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے اور ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او کے مطابق جنسی درندے نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا، ملزم دو بیویوں کا شوہر ہے، ایک بیوی کراچی میں رہائش پذیر ہے۔