مردان کا علاقہ منگا لاک ڈاؤن، پشاور کی ایک گلی قرنطینہ قرار
ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ جاری ہے اور اس وقت ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 380 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب گزشتہ روز مردان کے علاقے منگا سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ شخص کی کورونا وائرس کے باعث ہلاکت کے بعد ضلعی انتظامیہ نے منگا یونین کونسل کو لاک ڈاؤن کردیا۔
مردان میں کورونا وائرس کے مریض کے انتقال کے بعد یونین کونسل منگاہ کو لاک ڈائون کر دیا گیا ہے اور یونین کونسل کے داخلی راستوں پر پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔مردان کی ضلعی انتظامیہ کے حکام کے مطابق علاقے سے کسی کو باہر جانے اور باہر سے آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
ڈپٹی کمشنر مردان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث انتقال کرنے والے کے اہل خانہ سمیت 25 افراد قرنطینہ مرکز منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے کہ لاک ڈان کب تک جاری رہے گا، اس حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے شہر میں 3 قرنطینہ مراکز قائم کردیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عبدالولی خان یونیورسٹی کا گارڈن کیمپس اور مین کیمپس سمیت گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کو قرنطینہ مرکز قرار دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پشاور میں ضلعی انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کے لیے کینال ٹان کی ایک گلی کو قرنطینہ قرار دے دیا ہے۔
ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 3 سو سے تجاوز کر چکی ہے ہے جس میں سے 2 ہلاکتیں خیبر پختونخوا سے رپورٹ کی گئی ہیں، انتقال کرنے والوں میں سے ایک شخص کا تعلق پشاور جب کہ دوسرے کا تعلق مردان سے ہے۔
ایسے میں پشاور میں حفاظتی اقدامات سخت کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے کینال ٹاؤن کی ایک گلی کو قرنطینہ قرار دیا ہے کیونکہ جاں بحق ہونے والے شخص نے اس گلی میں واقع ایک گھر میں قیام کیا تھا۔ضلعی انتظامیہ نے پولیس کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ گلی کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کیا جائے۔
محکمہ ریلیف کے پی نے بتایا کہ متاثرہ علاقے میں تمام لوگوں کی سکریننگ کے لئے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مردان میں جاں بحق ہونے والا شخص سعادت خان 9 مارچ کو عمرہ ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے واپس پاکستان آیا تھا جو کہ منگاہ کا رہائشی تھا۔ سعادت خان کی عمر 50 سال تھی اور ان کے کرونا ٹسٹ کا نتیجہ بھی مثبت آیا تھا۔
ہسپتال ذرائع نے بتایا ہے کہ جاں بحق ہونے والا شخص ٹی بی کا مریض تھا لیکن ان کی موت کورونا سے ہوئی ہے۔
دوسری جانب لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیر علاج ہنگو کا رہائشی 36 سالہ مریض بھی چند دن پہلے متحدہ عرب امارات سے واپس آیا تھا اور پشاور کے علاقے سفید ڈھیری میں رہائش پذیر تھا۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس قبائلی اضلاع بھی پہنچ گیا ہے، ضلع خیبر میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر محمود اسلم وزیر کے مطابق ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ کے علاقہ شلوبر کے رہائشی 30 سالہ عادل رحمن میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
ڈی سی خیبر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ضلع میں حمام، ہوٹلز اور ریسٹورنٹ 5 اپریل تک بند رہیں گے، ادویات اور اشیاء خوردونوش کی دکانیں دن رات کھلا رکھنے کی اجازت ہے جبکہ دیگر تجارتی مراکز صبح 10 بجے سے شام 7 بجے تک کھلے رہیں گے۔