خیبر پختونخوا

کورونا کا مشتبہ مریض طورخم سے پشاور پولیس ہسپتال منتقل

افغانستان میں مبینہ طور پر کورونا وائرس کا شکار ہونے والے مریض کو گزشتہ رات طورخم بارڈر سے پشاور پولیس ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

اس حوالے سے ضلع خیبر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر طارق حیات نے کہا کہ گزشتہ روز افغانستان سے آنے والے پاکستانی شہری اضعر خان سکنہ اسلام آباد کو شبہ پڑنے پر طورخم بارڈر پر محکمہ صحت حکام نے مزید علاج کیلئے پشاور پولیس ہسپتال منتقل کر دیا جہاں علاج معالجہ کے بعد اسے اسلام آباد بھیج دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ 26 فروری کو پاک افغان سرحد طورخم پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے انتظامات کئے گئے تھے، 13 ڈاکٹرز و طبی عملے پر مشتمل میڈیکل ٹیم تعینات کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر پر افغانستان سے آنے والے تمام مسافروں کی سکریننگ جاری ہے، طورخم بارڈر پر محکمہ صحت حکام الرٹ ہیں، کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے دو عد ایمبولینس گاڑیاں بھی کھڑی ہیں اور بارڈر پر کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے مزید اقدامات بھی کریں گے۔

دوسری جانب محکمہ صحت ایبٹ آباد نے اٹلی سے واپس آنے والے نوجوان کو ایک ہفتے کیلئے اپنے گھر پر ہی نظر بند کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے آج سے سول سیکرٹریٹ پشاور میں ملازمین کی سکریننگ شروع کردی گئی, دفتر آنے والے ملازمین کو ڈیجیٹل ایئر تھرمامیٹر سے چیک کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کورونا وائرس، کیا ماسک پہنا ضروری ہے؟

کورونا وائرس، چین میں پاکستانی صنعت کاروں کی سینکڑوں فیکٹریاں بند

"کورونا سے شائد بچ جائیں، ذہنی دباؤ برداشت نہیں کر پائیں گے”

پشاور، بلیک میں ماسک فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن

3 مارچ کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا تھا کہ حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلائو کو روکنے کیلئے تمام تر حفاظتی انتظامات مکمل کرلئے ہیں جبکہ کورونا کا کوئی کیس سامنے آنے کی صورت میں تمام طبی مراکز اور دیگر متعلقہ اداروں کو سٹینڈرڈ پروٹوکولز جاری کردیئے گئے ہیں ، صوبے میں ابھی تک کورونا کا کوئی بھی مصدقہ کیس سامنے نہیں آیا تاہم حفاظتی تدابیر کے طور پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

یہ بھی واضح رہے کہ اٹلی میں کورونا وائرس سے متاثر ایک پاکستانی شہری جاں بحق ہوگیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امتیازاحمدکا انتقال میلان سے 100کلومیٹردوربریسیامیں ہوا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کا سائز 400-500 مائیکرو قطر ہے اس وجہ سے یہ کسی بھی ماسک سے نہیں گزر سکتا، یہ ہوا میں نہیں پھیلتا، کسی چیز پر رہتا ہے اور اس کی زندگی 12 گھنٹے ہے جبکہ صابن اور پانی سے یہ دھل جاتا ہے۔

یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کپڑے پر پڑے تو 9 گھنٹے رہتا ہے، کپڑے دھونے یا دو گھنٹے دھوپ میں رکھنے سے یہ مر جاتا ہے، یہ 10 منٹ تک ہاتھوں پر زندہ رہتا ہے لہٰذا جیب میں الکحل سٹرالائزر رکھنے سے اس سے بچاؤ ممکن ہے۔

یہ وائرس درجہ حرارت بڑھنے پر مر جاتا ہے کیونکہ یہ گرم علاقوں میں نہیں رہتا۔

رپورٹ میں ہدایت کی گئی ہے کہ گرم پانی استعمال کریں اور سورج کی حرارت لیں اور پانی گرم پئیں، ٹھنڈے پانی اور کھانے سے پرہیز کریں، آئس کریم بلکل نا کھائیں اور بچوں کو اس سے دور رکھیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button