پاکستانی خاتون سائنسدان دنیا کا پہلا ماحول دوست جہاز انجن بنانے کے قریب
پاکستانی سائنسدان دنیا کا پہلا ایسا جہاز انجن تیار کر رہے ہیں جو عالمی درجہ حرارت پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔
جہاز انجن تیار کرنے والی سائنسدان سارہ قریشی کا کہنا ہے کہ وہ اس منصوبے پر 2018 سے کام کر رہی ہیں اور رواں سال کے آخر تک اس کی تیاری متوقع ہے۔
خبر رساں ادارے عرب نیوز سے انٹرویو میں سارہ قریشی نے کہا ہے کہ منصوبے کا مقصد عالمی سطح پر بڑھنے والے درجہ حرارت میں تجارتی ہوا بازی کے حصے اور اثر کو کم کیا جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ جیٹ طیاروں سے اڑان کے وقت سفید دھویں کی ایک لکیر نکلتی دکھائی دیتی ہے جس کو ہوابازی کے زبان میں کونٹریل کہتے ہیں اور اس کے زمین کے ماحول اور درجہ حرارت پر مضر اثرات ہوتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کی کمپنی میں نیا بننے والا انجن وہ سفید دھواں خارج نہیں کرے گا اور دعویٰ کیا کہ عالمی ہوا بازی کی صنعت نے ایسی ٹیکنالوجی نظرانداز کرکے ایندھن کے موثر انجنوں کی تشکیل پر زیادہ توجہ دی ہے۔
سارہ قریشی خود بھی ماہر ماحولیات ہیں اور انہوں نے برطانیہ کے کرین فیلڈ یونیورسٹی سے اس کرہ ارض کو بچانے کی کوششوں پر تحقیق کی ہے اور اب دنیا کو ایسا جہاز مہیا کرنے پر عمل پیرا ہے جو مکمل طور پر آلودگی سے پاک ہو۔