‘موجودہ حکومت نے پاکستان سے ٹیکسستان بنایا ہوا ہے’
بنوں میں آرا مشین اینڈ ٹیمبر ایسوسی ایشن نے محکمہ جنگلات کی جانب سے فارسٹ ٹیکس لاگو کرنے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ شرکاء نے چوک سے بنوں پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی جس نے بعد میں مظاہرے کی شکل اختیار کرلی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈویژنل صدر مبارک خان،جنرل سیکرٹری فیاض خان، حاجی داود خان ککی، ملک شیر علی باز خان، محمد رحمن عرف چیئرمین ماما، عطاء اللہ خان،رحم نواز خان و دیگر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے پاکستان سے ٹیکسستان بنایا ہوا ہے سابقہ حکومت میں شیشم کے درخت پر فی فٹ 50 روپے فیصد ٹیکس لاگو تھا اب موجودہ حکومت قانون لا رہی ہے کہ فی فٹ کے حساب سے یہ ٹیکس 100 روپے ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جب دیگر ٹیکسز لاگو کرنے پر تھک گئی تو ہم پرآ گئی اور فی فٹ 100 روپے ٹیکس لاگو کر رہی ہے حالانکہ ملک کے کسی صوبے میں فی فٹ فارسٹ ٹیکس 100 روپے لاگو نہیں ہے لیکن خیبر پختونخوا میں یہ قانون لاگو کیا جا رہا ہے جو امتیازی سلوک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا تو ایسا کاروبار ہے کہ ہر وقت خطرے سے دوچار رہتے ہیں اور جان چلے جانے کا خطرہ رہتا ہے اس کے باوجود حکومت تعاون نہیں کر رہی بلکہ الٹا ہم پر ٹیکسز کا بوجھ بڑھا کر ہمارے لئے اور ہمارے کاروبار کے لیے مشکلات بڑھا رہی ہے ہم تو اپنے کاروبار سے منلسک تمام اشیاء پر ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔
مظاہرین نے بتایا کہ ٹیکسز ادا کرنے کے باوجود ایک فٹ پر 100 روپے ٹیکس بڑھانا کیا معنی رکھتاہے۔ مظاہرین نے محکمہ جنگلات کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور دھمکی دی کہ اگر حکومت نے زیادہ ٹیکس نفاذ یہ فیصلہ واپس نہیں لیا تو احتجاج کو صوبے کی سطح پر بڑھائیں گے اور اپنا کاروبار بند کرکے صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاج ریکارڈ کریں گے۔