فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا افتتاحی اجلاس پیرس میں شروع
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا افتتاحی اجلاس اتوار کو پیرس میں شروع ہوگا جو پانچ روز تک جاری رہے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد میں وزارت خزانہ، سٹیٹ بینک، ایف ایم یو کے حکام بھی شامل ہیں، اجلاس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکلنے یا برقرار رکھنے سے متعلق فیصلہ ہوگا، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو جون 2018ء میں گرے فہرست میں شامل کیا تھا، پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عملدرآمد میں ٹھوس پیش رفت کی، پاکستان نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خطرات پر قابو پایا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کا کوئی امکان نہیں ۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوشش ناکام بنانے کیلئے درکار تین ووٹ موجود ہیں ،گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کو 15 ووٹ چاہئیں ۔ذرائع نے بتایاکہ گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان نے بھرپور سفارت کاری کی ہے ۔ذرائع کے مطابق گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 12 ملکوں کی حمایت ملنے کی امید ہے، چین، ترکی اور ملائشیا پہلے ہی حمایت کر چکے ہیں۔
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو جون 2018 میں گرے فہرست میں ڈال کر 27 ایکشن پلانز کے تحت ستمبر 2019 تک کا وقت دیا تاہم بعد میں مدت مزید 3 ماہ بڑھا دی گئی۔