خیبر پختونخوا

ہنگو، 7 سالہ ذہنی معذور بچی زیادتی کے بعد قتل، ورثا کا احتجاج

ہنگو کے علاقہ دوابہ میں کل شام سے لاپتہ 8 سالہ بچی کی تشدد زدہ لاش ملی ہے جو کہ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کے بعد قتل کی گئی ہے۔

سروخیل سے تعلق رکھنے والی مدیحہ ہفتہ کی شام سے اپنے گھر سے غائب تھی جس کے تلاش کے لئے ورثاء نے تمام رات بہت کوشش کیں لیکن نہیں ملی۔

پولیس کے مطابق ہفتہ کی صبح گاوں سے دور جھاڑیوں سے مدیحہ کی لاش ملی۔ ڈسٹرکٹ شہید فرید خان ہسپتال ہنگو میں مقتولہ کے نانا عمر واحد نے بتایا کہ میری پوتی ہفتے کی شام سے گھر سے نکل کر لاپتہ ہوگئی تھی ساری رات تلاش کے بعد اس کی قتل شدہ لاش سروخیل جنگل سے اتوار کے روز صبح 6بجے برآمد ہوئی جس کو بیدردی سے قتل کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کسی کے ساتھ بھی کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ آئی جی خیبر پختونخواہ ڈی آئی جی کوہاٹ اور ڈی پی او ہنگو سے بچی کے قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری اور ان کو کیفر کردار تک پہنچانے اور سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔

ڈسٹرکٹ ہسپتال ہنگو میں لیڈی ڈاکٹر موجود نہ ہونے کی وجہ سے پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹر اسرار حسین نے بتایا کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کا گلہ دبا کر اور پیچھے سے فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے اور ان کے پیٹ پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی علامات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ بچی کے ساتھ جنسی ذیادتی کی گئی ہے اور اس کے بعد بچی کو قتل کیا گیا ہے تاہم بچی کی لاش ساری رات جنگل میں پڑا ہونے سے سخت اور پرانی ہوگئی ہے صحیح نشاندہی میں مشکل پیش آسکتی ہے تاہم بچی میں زخم موجود ہیں ہم نے نمونے لیکر لیبارٹری بھیج دئیے ہیں 24 گھنٹوں کے اندر اندر فائنل رپورٹ آجائے گی مقتولہ بچی کے ورثاء اور علاقہ کے عوام نے دوآبہ بازار میں مین جی ٹی روڈ کو ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔

مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر 24 گھنٹوں کے اندر اندر بچی کے نامعلوم قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک نہیں پہنچایا گیا تو ہم احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شاہد احمد خان نے ڈی ایس پی ٹل شوکت علی شاہ بخاری کے ہمراہ دوآبہ اور جائے وقوعہ کا دورہ کیا مقتول بچی کے رشتے داروں اور علاقہ عوام کو یقین دلایا کہ مقتول بچی کے قاتلوں کو بہت جلد بے نقاب اور گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا ڈی پی او کی یقین دہانی پر مظاہرین نے روڈ ٹریفک کیلئے کھول دیا۔

حکام کے مطابق واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے اور تحقیقات کیلئے ایس پی انوسٹی گیشن زین خان جدون کی قیادت میں 9افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دیا گیا ہے جوکہ علاقے میں ملزمان کی تلاش میں چھاپہ مار کاروائیوں کے ساتھ ساتھ تحقیقات بھی کرے گی ڈی پی او نے کہا کہ ہم تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک بچی کے قتل میں ملوث قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button