نوشہرہ، جنسی درندگی کے واقعات جاری، 7 سالہ بچے سے بدفعلی کی ناکام کوشش
نوشہرہ میں بچوں کے ساتھ جنسی درندگی کے واقعات رکے نہ روکے جا سکے، رسالپور چھاونی کے حساس علاقے میں قائم کہکشاں چلڈرن اکیڈمی میں کلاس ٹو کے طالبعلم بچے کے ساتھ مبینہ طور پر بدفعلی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا۔
نوشہرہ پولیس کے مطابق متاثرہ بچے کے چچانے تھانے میں شکایت درج کراتے ہوئے بتایا کہ سکول کینٹین کے ملازم محمد مزمل نے سکول کے باتھ روم میں بچے کو لے جا کر زیادتی کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں:
درندے پھول مسل رہے ہیں، معاشرہ سو رہا ہے
‘بچے ایک منٹ کے لیے نظروں سے اوجھل ہوجائیں تو خوف طاری ہوجاتا ہے’
حوض نور کے قاتلوں کو سرعام پھانسی دی جائے
حوض نور کے قاتل کا عدالت کے روبرو اعتراف جرم
کیا حوض نور کے قاتل کو سرعام پھانسی دی جائے گی؟
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کرنے کے بعد ملزم محمد مزمل کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ متاثرہ بچے کو میڈیکل چیک اپ کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر ہسپتال نوشہرہ منتقل کردیا گیا۔
بعدازاں ملزم کو نوشہرہ کی عدالت مین پیش کیا گیا جہاں سے ملزم کو ایک روزہ جسمانی ریمارنڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
یاد رہے کہ 8 فروری کو بھی نوشہرہ کے علاقے اضاخیل میں 22 سالہ نوجوان نے آٹھ سالہ معصوم بچے کو مبینہ طور پر زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
دیگر واقعات کے ساتھ ساتھ حال ہی میں حوض نور نامی سات سالہ بچی کے ریپ اور قتل کا واقعہ میڈیا، حکومت اور پورے ملک کی توجہ کا مرکز بنا تھا جسے 19 جنوری کو مبینہ جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا جس کے بعد نامزد دونوں ملزمان گرفتار کئے جاچکے ہیں۔