لیویز و خاصہ دار فورس پولیس میں باقاعدہ طور پر ضم، نوٹیفیکیشن جاری
قبائلی اضلاع کی لیویز وخاصہ دار فورس کو پولیس میں ضم کردیا گیا۔
محکمہ پولیس خیبر پختونخوا نے قبائلی ضلع اورکزئی، باجوڑ، بیٹنی اور درہ آدم خیل کی لیویز و خاصہ دار فورس کو پولیس میں ضم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق اورکزئی کے 1043، باجوڑ کے 2441، بیٹنی کے 425 اور درہ آدم خیل کے 618 اہلکار پولیس میں شامل کر دیئے گئے۔
اعلامیہ کے مطابق مجموعی طور پر 4 ہزار 517 لیویز و خاصہ اہلکار پولیس کا حصہ بن گئے۔
متعلقہ خبریں:
لیویز و خاصہ داروں کو پولیس ٹریننگ کی ضرورت نہیں
اورکزئی میں پولیس نظام رائج ہونے کے بعد 77 مقدمات درج
پشاور اور ضم اضلاع کی پولیس میں کوئی فرق نہیں
انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا پولیس ثثاء اللہ عباسی کے مطابق لیویز و خاصہ فورس کو پولیس میں ضم کرنے کا وعدہ پورا کردیا ہے، باقی رہ جانے والے لیویز و خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کو بھی پولیس میں ضم کردیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ لیویز و خاصہ داروں کو پولیس کے طرز پر اعلی تربیت دی جائے گی، پولیس قبائلی اضلاع میں انسانی حقوق کا تحفظ کرے گی جس سے امن و امان کی صورتحال مزید بہتر ہو گی۔
قبل ازیں پولیس کے صوبائی سربراہ نے کہا تھا کہ قبائلی اضلاع کے خاصہ دار اور لیویز فورس کے حوالے سے صوبائی کابینہ 24 جنوری کو حتمی قانون سازی کرے گی تاہم اس کا اعلان نہ ہو سکا، دوسری جانب ایک عرصہ سے برسر احتجاج لیویز و خاصہ دار فورس کے اہلکاروں نے 11 فروری کی ڈیڈ لائن دی تھی کہ ضم نہ ہوئے تو ڈیوٹی سے انکار کر دیں گے۔