پشاور پاراچنار مین شاہراہ بدستور بند؛ اشیائے خوردونوش سے لدی 25 گاڑیاں واپس روانہ
نان فوڈ آئٹم کے ٹرک موجود ہیں لیکن بگن کے قریب مندوری میں احتجاجی دھرنے اور سڑکوں کی بندش کے باعث ٹل سے قافلے کی روانگی ممکن نہیں جس کی وجہ سے اشیائے خوردونوش کے خراب ہونے کا خدشہ تھا اس لئے گاڑیاں واپس کر دی گئیں۔ ذرائع
ضلع کرم: پشاور پاراچنار مین شاہراہ کی بندش، اور دیگر تمام راستوں کے نہ کھلنے کے باعث کھانے پینے کے سامان سے لدی 25 گاڑیاں چار دن انتظار کے بعد ٹل سے واپس اپنے علاقوں کو روانہ ہو گئیں۔
ذرائع کے مطابق نان فوڈ آئٹم کے ٹرک موجود ہیں لیکن بگن کے قریب مندوری میں احتجاجی دھرنے اور سڑکوں کی بندش کے باعث ٹل سے قافلے کی روانگی ممکن نہیں جس کی وجہ سے اشیائے خوردونوش کے خراب ہونے کا خدشہ تھا اس لئے گاڑیاں واپس کر دی گئیں۔
یاد رہے کہ 4 جنوری کو لوئر کرم کے علاقے بگن میں نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے ڈی سی کرم جاوید محسود سمیت 7 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کرم: امن معاہدے پر دستخط سے انکاری تین عمائدین گرفتار
ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ کے واقعے کے بعد کرم کے لیے 3 ماہ بعد کھانے پینے کا سامان لے جانے والا قافلہ روک دیا گیا تھا۔ اس وقت کمشنر کوہاٹ اور ڈی سی کرم کے دھرنا مظاہرین سے مذاکرات جاری ہیں۔
دوسری جانب مندوری میں دھرنا دینے والے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ نومبر میں ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں اور نقصانات کا ازالہ کیا جائے تاہم خیبر پختونخوا حکومت ڈی سی حملہ میں مبینہ طور پر ملوث ملزمان کی حوالگی کے سلسلے میں عدم تعاون پر کرم متاثرین کی امداد روک چکی ہے۔