باڑہ: ”ہمیں ہتھیار اٹھانے پر مجبور کیا جا رہا ہے”
باڑہ۔ قبیلہ اکاخیل کی ذیلی شاخ میری خیل کے مشران نے کہا کہ ہماری زمینوں پر قوم اکاخیل ہی کی تین ذیلی شاخیں مرگھٹ خیل، معروف خیل اور شیرخیل کے لوگ قبضہ کر رہے ہیں جو کسی بھی وقت خون خرابے کا باعث بن سکتا ہے، ہم پرامن لوگ ہیں لیکن ان کے قبضے کو روکنے کے لئے ہم ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہو رہے ہیں۔
باڑہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشران نے مزید کہا کہ عدالت سے دو بار سٹے آرڈر لیا گیا لیکن پولیس عدالتی حکم پر عمل نہیں کر رہی، ان تینوں ذیلی شاخوں کے شپگسوی زمین کے علاوہ کوئی اور زمین نہیں ہے جبکہ ہمارا کیس عدالت میں تین سالوں سے چل رہا ہے، تینوں تپہ کے لوگ ہماری زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اس لیے کہ وہ تعداد میں ہم سے زیادہ ہیں۔
مشران کے مطابق اب بھی ہماری زمینوں پر ناجائز تعمیراتی کام جاری رکھے ہوئے ہیں جس کو بند کرنے کے لئے ہم اپیل کر رہے ہیں ورنہ کسی بھی وقت حالات کے کشیدہ ہونے اور خون خرابے کا خدشہ ہے، ہم خون خرابہ نہیں چاہتے لیکن مجبوراً کام کو بند کرنے کے لئے ہتھیار اٹھائیں گے جس کی ساری ذمہ داری پولیس SHO اور DPO ضلع خیبر پر ہو گی۔
مشران نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان لوگوں سے زمین واگزار کی جائے اور جاری کام کو بند کر دیا جائے بصورت دیگر ہم فرنٹیئر روڈ کو احتجاجاً ہر قسم ٹریفک کے لئے بند کر دیں گے۔ پریس کانفرنس میں حاجی قمبر، حاجی عدل جان، حاجی ملک دین اور حاجی لعل مرجان موجود تھے۔