لکی مروت: مروت قومی جرگہ کا انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان
غلام اکبر مروت
خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں مروت قومی جرگہ نے اداروں کی غیر سنجیدگی کے باعث پولیو مہم کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ جرگہ کے مطابق، جب تک پاکستان اٹامک انرجی کمیشن قبول خیل پراجیکٹ کے اغواء شدہ ملازمین بازیاب نہیں ہوتے، ضلع بھر میں پولیو کے قطرے نہیں پلائے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق، جنوری 2025 میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے لکی مروت کے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے 18 ملازمین کو اغوا کر لیا تھا اور ان کی گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔ اس واقعے کے بعد، ٹی ٹی پی نے بیماری اور دیگر مسائل کا شکار 10 ملازمین کو چھوڑ دیا، جنہیں پاکستانی فوج نے ایک آپریشن کے دوران بازیاب کرنے کا دعویٰ کیا تھا، تاہم سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں مغوی ملازمین کو بکتر بند گاڑی کے پاس بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔
مروت قومی جرگہ نے اس معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے لکی مروت شہر کی مرکزی عیدگاہ میں قرآن پر حلف اٹھایا کہ جرگے کے فیصلوں کی پابندی ہر فرد پر لازمی ہوگی۔ جرگہ کے امیر سابق تحصیل ناظم ہدایت اللہ خان عیسک خیل نے اعلان کیا کہ جب تک مغوی ملازمین بازیاب نہیں ہوتے، پولیو مہم کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
دوسری جانب، ایم این اے شیر افضل مروت نے پولیو مہم کے بائیکاٹ سے لاتعلقی کا اعلان کیا۔ انہوں نے مروت قومی جرگہ کے فیصلوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پولیو مہم کے بائیکاٹ کی حمایت نہیں کرتے۔ شیر افضل مروت کا یہ اعلان سوشل میڈیا پر ہنگامہ کا سبب بنا اور انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ افراد نے انہیں مروت قوم کے اغواء شدہ افراد کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ‘فاٹا لویہ جرگہ’ کا اجلاس؛ ملک نصیر احمد کوکی خیل کی رہائی کا مطالبہ
ایک روز بعد، شیرافضل مروت نے اپنے موقف میں تبدیلی کرتے ہوئے مروت قومی جرگہ کے فیصلوں کی حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ قوم کی خاطر جرگے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام جاری کیا کہ مروت قومی جرگہ کے مشران کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے، اگرچہ ان سے اس فیصلے کے بارے میں مشاورت نہیں کی گئی تھی۔
اس صورتحال کے بعد، لکی مروت میں انسداد پولیو مہم متاثر ہونے کا امکان ہے۔ جرگے کے بائیکاٹ کے سبب، ضلع بھر میں 2 لاکھ 5 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائے جا سکیں گے۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع کی طرح، لکی مروت میں پانچ روزہ انسداد پولیو مہم آج 3 فروری سے شروع ہوئی تھی اور 7 فروری تک جاری رہنی تھی۔ اس مہم میں لکی مروت کے 40 یونین کونسلز کے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے کا ہدف تھا۔
مروت قومی جرگہ کے بائیکاٹ کے اعلان سے پولیو مہم کی کامیابی پر سوالات اٹھ رہے ہیں، اور دیکھنا یہ ہے کہ اس بحران کا حل کب تک نکلتا ہے۔