ضم اضلاع میں ممنوعہ فصل کی کاشت کی روک تھام کا منصوبہ کامیاب
امریکی سفارتخانہ اسلام آباد اور صوبہ خیبر پختونخوا کے محکمہ منصوبہ بندی اور ترقی ( پی اینڈ ڈی) نے گزشتہ روز باجوڑ، خیبر اور مہمند ضلعوں میں ممنوعہ فصل کی کاشت کی روک تھام اور علاقہ کے ترقیاتی منصوبے کی کامیابی کا جشن منایا جس سے ساڑھے چار ہزار خاندانوں نے استفادہ حاصل کیا۔ اس منصوبے کی مالیت بیالیس لاکھ ڈالر تھی۔ اس موقع پر منصوبہ کے شراکت داروں نے تورغر ضلع میں کاشتکار آبادیوں کی ترقی کے مقصد سے تیرہ لاکھ ڈالر مالیت کے ایک اور منصوبہ کا افتتاح بھی کیا گیا۔ امریکی سفارتخانہ اسلام آباد کے شعبہ برائے نفاذ قانون و انسداد منشیات مارک ٹرواکوسکی اور پی اینڈ ڈی خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر جنرل محمد بختیار خان نے تقریب کی صدارت کی۔
منصوبہ کے تحت کے پی حکومت نے امریکی حکومت کی معاونت سے اِکیس کلومیٹر راستوں، اِکتیس نہروں اور پینے کے پانی کی ترسیل کے اٹھارہ منصوبوں کو پایہء تکمیل تک پہنچایا اور ساڑھے تین سو کاشتکاروں کو فصلوں کا مہنگا بیج فراہم کیا اور سترہ سو تینتیس ایکڑ سے زیادہ رقبے پر ممنوعہ کی بجائے زیادہ منافع بخش قانونی فصل کی کاشتکاری کی تربیت بھی فراہم کی۔ نئی سڑکوں کی تعمیر سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دیہی آبادیوں تک پہنچ ممکن ہوئی جبکہ مقامی لوگوں کو قانونی فصلوں کی فروخت کے لیے منڈیوں، بیماروں کو ہسپتالوں اور بچوں کو اسکولوں تک رسائی بھی میسر آئی۔
اس موقع پر پی اینڈ ڈی کے ڈی جی بختیار خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت آئی این ایل کے ساتھ اپنی شراکت کو نمایاں اہمیت دیتی ہے، آئی این ایل کا قبائلی اضلاع خیبر، مہمند اور باجوڑ سے ممنوعہ فصل کو ختم کر کے متبادل قانونی فصلوں کی کاشت سے ذریعہ معاش فراہم کرنے کا عزم قابل ستائش ہے، منصوبہ کے تحت پوست کی جگہ زیادہ آمدنی والے اور سماجی طور پر قابل قبول فصلوں کی کاشتکاری پر عملدرآمد میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ آئی این ایل کی مدد سے کے پی کی حکومت دشوار گزار علاقوں تک پہنچنے کے لیے راستوں کی تعمیر، آبی وسائل کی فراہمی اور کاشتکاروں کو پیداوار میں اضافہ کی تربیت دینے کے قابل ہوئی ہے۔ انہوں نے مقامی آبادیوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیوں کے مقصد سے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے اشتراک عمل پراس کا شکریہ بھی ادا کیا۔
تقریب کے دوران آئی این ایل کے ڈائریکٹر ٹرواکوسکی نے صوبہ میں ممنوعہ فصل کی کاشت کے خاتمہ کے لیے امریکہ اور کے پی حُکومت کے درمیان دیرینہ شراکت داری پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابیاں ہماری محنت کا ثمر ہیں اور ممنوعہ فصلوں کی کاشتکاری کے خطرات سے دوچار کسانوں کو منافع بخش قانونی متبادل فراہم کرنے سے مہمند، باجوڑ اور خیبر ضلعوں میں طویل المیعاد مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
واضح رہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور پاکستان نے تیس سال سے زیادہ عرصہ تک افیون کی ترسیل کی روک تھام کی خاطر مِل جُل کر خیبر پختونخوا اور اُس کے نئے ضم شدہ اضلاع میں کاشتکاروں کو متبادل روزگار کی فراہمی پر کام کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کا آئی این ایل نوے سے زائد ممالک کے ساتھ مل کر جرائم اور بدعنوانی کے خاتمہ، منشیات کے کاروبار کے انسداد، پولیس اداروں میں اصلاحات،شفاف اور منصفانہ عدالتی نظام کی ترویج پر کام کرتا ہے۔