لنڈی کوتل: مقامی خواتین کو ویکسین لگوانے میں مشکلات کا سامنا
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لنڈی کوتل میں کورونا ویکسین لگوانے والوں کی مشکل بڑھ گئی، لوگوں نے ویکسین اور سہولیات میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
لنڈی کوتل کی مقامی خواتین اور دیگر افراد کو کورونا ویکسین کی پہلی و دوسری خوراک لگوانے میں سخت دشواری کا سامان ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال لنڈی کوتل میں گزشتہ کئی دن سے مقامی لوگ حکومتی ہدایات کے تحت کورونا وائرس کی ویکسین کی پہلی ڈوز لگوانے کیلئے ائے روز لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر مشکلات سے دو چار ہوتے ہیں مقامی خواتین صبح سویرے ہسپتال پہنچ کر ویکسین لگوانے کیلئے ذلیل ہورہی ہیں۔
اس حوالے سے مختلف مکاتب فکر کے افراد کا کہنا تھا کہ ویکسین سنٹر میں 1 ہی کمپیوٹر پر انٹری کی جاتی ہے سٹاف میں صرف 3 بندے شامل ہیں جن میں ایک ڈیٹا انٹری کمپیوٹر اپریٹر , ایک رجسٹر انٹری کرنے والا جبکہ ایک بندہ ویکسین ڈوز لگواتا ہے اور صبح سے شام تک بمشکل 500سے لیکر 700 افراد کی ویکسینیشن کی جاتی ہے جس میں سے ادھے سے بھی زیادہ افراد شام کو گھروں کو ویکسین لگوائے بغیر واپس لوٹ جاتے ہیں چونکہ حکومت کی جانب سے ہر خاص و عام کیلئے کورونا ڈوز لازمی قرار دے دیا گیا ہے لہذا متعلقہ حکام سٹاف کی کمی کو پورا کرکے مرد و خواتین کیلئے آلگ آلگ کورونا ویکسین کاونٹر قائم کریں تاکہ روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افراد کورونا خوراک لگوا سکے اور فضول کرایوں کی مد میں اخراجات سے محفوظ ہو سکے۔
علاقے کے عوام نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر قاسم عباس اور دیگر محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ لنڈی کوتل میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کے لئے مزید سنٹرز اور کاونٹرز قائم کرنے کے ساتھ ساتھ سٹاف میں بھی اضافہ کریں تاکہ علاقے کے عوام کو کوروناوائرس سے بچاؤ کی ویکسین بروقت لگوائی جا سکے۔