لنٖڈی کوتل میں پھر احتجاج، مسئلہ کیا ہے؟
ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں نوجوانان قبائل کے زیراہتمام این ایل سی کے خلاف مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین کے مطابق طورخم بارڈر پر این ایل سی اور ایف بی آر حکام کی طرف سے فیز ون پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے خلاف ہیں۔
لنڈی کوتل بازار میں کئے گئے مظاہرے سے طورخم مزدور یونین کے صدر فرمان شینواری، آفتاب شینواری، طورخم کسٹم کلئیرنگ ایجنٹس کے سابق صدر زرقیب شینواری، معراج الدین شینواری اور نوجوانان قبائل کے صدر اسرار شینواری نے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ طورخم بارڈر پر این ایل سی اور ایف بی آر حکام فیز ون پر کام فوری بند کریں، پولیس کی طرف سے نوجوانان قبائل کے صدر اسرار شینواری کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، ایف بی آر اور این ایل سی کو طورخم بارڈر فیز ون میں کسٹم کلئیر نگ ایجنٹس کے دفاتر مسمار کرنے اور وہاں تعمیراتی کام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس موقع پر نوجوانان قبائل کے صدر اسرار شینواری اور زرقیب شینواری اور مزدور یونین کے صدر فرمان شینواری نے کہا کہ اتوار 18 جولائی کو طورخم بارڈر پر فیز ون پر کام شروع کرنے کے خلاف ایک بڑا احتجاجی دھرنا دیں گے جس میں علاقے کے مشران، سیاسی قائدین اور عوام شرکتِ کریں گے، ”مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔”
لوڈشیڈنگ اور دنبوں کی درآمد میں تاخیر
دوسری جانب بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور طورخم بارڈر پر دنبوں کی درآمد میں تاخیر کے خلاف لنڈی کوتل پریس کلب کے سامنے پی ٹی آئی کے رہنماء شاہد شینواری کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں پی ٹی آئی کے رہنماء عبدالرازق شینواری، جعفر شینواری، حاجی اقبال آفریدی، اختر علی شینواری و دیگر نے شرکت کی۔
مظاہرین نے لوڈشیڈنگ کے خلاف نعرے بازی کی، مظاہرین سے اپنے خطابات میں شاہد شینواری اور عبدالرازق شینواری نے منتخب نمائندوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے نمائندوں کی بے ہسی کی وجہ سے یہاں علاقے میں روز بروز مسائل جنم لے رہے ہیں جس کی بناء پر علاقے میں کربلا کا سماں ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانی ناپید ہے جبکہ دوسری جانب طورخم بارڈر پر دنبوں کی درآمد پر مختلف شرائط لگا کر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اسی طرح پاکستان کے دوسری سرحدات پر ٹیکس بھی واضح ہے اور پالیسی بھی جبکہ طورخم بارڈر پر جان بوجھ کر دنبوں کو نہیں چھوڑا جاتا۔
عبدالرازق شینواری نے کہا کہ وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری جب اپنے حلقے میں کبھی کبھار آتے ہیں تو ان کا فیڈر 24 گھنٹے بحال ہوتا ہے جبکہ دوسرے علاقوں کے عوام کی بجلی کا وولٹیج کم یا پھر لوڈشیڈنگ زیادہ ہوتی ہے۔
اقبال آفریدی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے وعدہ کیا تھا کہ امتحانات کے دوران بجلی بحال ہو گی جبکہ حالیہ امتحانات میں بجلی بالکل غائب ہے اور طلباء کو پرچے حل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔