طورخم، کورونا سے بچاؤ کے سامان پر مشتمل 7 کنٹینرز افغان حکام کے حوالے
افغانستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر حکومت پاکستان کے کسٹم ہیلتھ کیئر حکام نے جذبہ خیر سگالی کے تحت طورخم بارڈر پر افغان حکام کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے سامان پر مشتمل 7 کنٹینرز افغان حکام کے حوالے کر دیئے۔
سامان میں ہینڈ سینیٹائزر، آکسیجن سلنڈرز، فیس ماسک، کورونا ویکسین اور دیگر ادویات شامل ہیں جو کہ طورخم بارڈر پر پاکستان کسٹم حکام کے کسٹم چیف کلکٹر آصف محمود جاہ، کسٹم کلکٹر اپریزمنٹ سلیم خان سے پشاور میں افغان قونصلیٹ کے کمرشل قونصلر فواد عرش، افغان ٹرانزٹ اور کسٹم انچارج عبدالحمید دوست اور دیگر افغان حکام نے وصول کیا۔
اس حوالے سے طورخم کسٹم کمپاؤنڈ میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں کسٹم چیف کلکٹر آصف محمود جاہ، کلکٹر اپریزمنٹ سلیم خان، کمانڈنٹ خیبر رائفلز کرنل رضوان نذیر، ڈپٹی کلکٹر اپریزمنٹ عمیر زاہد، پریوینٹیو کلکٹر کامران خان دو یگر حکام اور کسٹم کلئیرنگ ایجنٹس موجود تھے۔
اس موقع پر چیف کلکٹر کسٹم آصف محمود جاہ نے کہا کہ افغانستان میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کیسز میں اضافے کے باعث جذبہ خیر سگالی کے تحت پاکستان کسٹم حکام کی طرف سے 7 کنٹنیرز ادویات افغان حکام کے حوالے کر دیں اور مزید بھی تعاون کریں گے تاکہ افغانستان میں کورونا وائرس سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح پاکستان میں احتیاطی تدابیر پر عمل کیا گیا اور کافی حد تک کورونا پر قابو پا لیا گیا بالکل یہی احتیاطی تدابیر اگر افغان عوام اپنائیں تو کورونا پر قابو پایا جا سکتا ہے، ”افغانستان میں حالات سازگار نہیں ہوں گے تو دونوں ممالک کے مابین کاروبار آور تجارت متاثر ہو گا اور ہم وسطی ایشیاء کے ممالک تک اپنا سامان نہیں پہنچا سکیں گے۔
افغان کمرشل قونصلر فواد عرش نے پاکستان کسٹم حکام اور پرائیویٹ سیکٹر کی پاکستانی میڈیسن کمپنیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بہت سی چیزیں پاکستان اور افغانستان کے مابین مشترک ہیں اور ایک دوسرے پر انحصار ہے اس لئے مشکل حالات میں حکومت پاکستان افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑے اور ہر ممکن مدد جاری رکھے،
انہوں نے حکومت پاکستان سے مزید ادویات اور دیگر سامان فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ افغانستان میں کورونا وائرس کے مرض پر قابو پا سکے اور افغان عوام کی مشکلات میں کمی کی جا سکے، انہوں نے کہا کہ افغان عوام کو بے پناہ چیلنجز درپیش ہیں، حالات پرسکون نہیں اور اوپر سے کورونا کی وباء بھی پھوٹ پڑی ہے۔