وانا، زلی خیل قبیلے کی مقامی تھانوں کے سامنے احتجاج کی دھمکی
زلی خیل وزیر قبیلے نے مقامی ضلعی انتظامیہ اور پولیس فورس کی جانب سے غیرقانونی گرفتار ہونے والے زلی خیل وزیر کے سرکردہ عمائدین کی عدم رہائی کے خلاف وانا بازار میں گرینڈ جرگہ منعقد کیا، جرگے میں زلی خیل قبیلے کے علاوہ کثیر تعداد میں سماجی اور سیاسی افراد نے شرکت کی۔
ملک نور علی کرمزخیل، ملک شیرین جان، ملک محمداسلم، ملک میردل، ملک گلا زی اور ملک جنگ والی نے کہا کہ مقامی ضلعی انتظامیہ اور نااہل ڈی پی او شوکت علی دوسرے معتبر اہلکاروں کی ایماء پر قبائلی زعماء کی تذلیل کر رہے ہیں، باقی مذکورہ دونوں ادارے قانون نافذ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہیں۔
ملک نورعلی اور ملک شیرین جان نے کہا کہ ڈی پی او نے ہمارے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ کرکنڑہ اراضی تنازعہ میں گرفتار ہونے والے مشران کو سیشن کورٹ میں پیشی کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا جائے گا لیکن بدقسمتی سے سکاؤٹس فورس کی اعلیٰ قیادت کے خوف سے اسسٹنٹ کمشنر وانا اور ڈی پی او نے وعدہ پورا نہیں کیا جو افسوسناک ہے۔
آخر میں قوم زلی خیل نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ اگر آج تک مذکورہ گرفتار ہونے والے مشران کو ضمانت پر رہا نہ کیا گیا تو قوم زلی خیل کل 3 ہزار لشکر کے ساتھ پولیس سٹیشن وانا، اعظم ورسک اور تھانہ سپین پر احتجاجاً چڑھائی کرے گی، ہر قسم نقصان کی ذمہ داری اے سی وانا اور ڈی پی او ساؤتھ پر عائد کی جائے گی۔
انھوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ جب تک عدالت کو ضلع جنوبی وزیرستان میں قائم نہیں کیا جاتا تب تک مقامی پولیس کو ہرگز نہیں مانیں گے۔
ملک محمد اسلم وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت سکاؤٹس فورس کی اعلیٰ قیادت کی ایماء پر وانا میں پرامن ماحول کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو کہ شرمناک فعل ہے۔ قوم نے کل پیر کے روز گرینڈ جرگہ طلب کر کے 3 ہزار لشکر تیار کرنے کا اعلان کر دیا۔