رمضان میں منافع نہ کمانے والے جمرود کے سکھ دکاندار کے چرچے
محمد طیب
رمضان کے مقدس مہینے میں منافع نہ کمانے والے سکھ دکاندار کے چرچے پشاور ہائی کورٹ پہنچ گئے، اشیائے خوردنوش کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف دائر رٹ کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قیصر رشید خان نے کہا کہ ضلع خیبر میں ایک سکھ دکاندار ہے جو رمضان میں عوام کو کم قیمت پر اشیاء فراہم کرتے ہیں، اس مہینے میں منافع نہیں کما رہے وہ کلمہ گو نہیں ہے لیکن اس کو اس رمضان کے مقدس مہینے کا احساس ہے، دوسروں تاجروں کو بھی اس کی تقلید کرنی چاہیے، عدالت نے ڈپٹی کمشنر خیبر کو سکھ دکاندار کے پاس جانے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی بھی ہدایت کی۔
گزشتہ روز جب خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق کیس پر سماعت شروع ہوئی تو اس دوران وفاقی ایڈیشنل سیکرٹری فوڈ سیکورٹی، سیکرٹری فوڈ خیبر پختونخوا خوشحال خان، صوبائی مشیرخوراک خلیق الزمان، ڈپٹی کمشنر پشاور کیپٹن (ر) خالد محمود، ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شمائل احمد بٹ اور اے اے جی سید سکندر حیات شاہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت اس بات کا انکشاف ہوا کہ جمرود خیبر میں سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ایک دکاندار ہے جو ماہ رمضان میں منافع نہیں کما رہا اور اپنی ہی قیمتوں پر اشیائے خوردونوش فروخت کر رہا ہے، جس کے بعد چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ڈپٹی کمشنر خیبر کو سکھ دکاندار کے پاس جانے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی بھی ہدایت کی اور دیگر مسلمان دکانداروں کو سکھ دکاندار کی تقلید کرنے کی تلقین کی۔