ْْ”گیارہ ماہ تنخواہوں کی بندش سے فاقہ کشی پر مجبور ہو چکے ہیں”
ضلع مہمند، سابقہ خاصہ دار فورس کا پولیس میں انضمام کے فیز تھری نوٹیفکیشن تعطل کے خلاف پشاور باجوڑ شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ، فیز تھری نوٹیفکیشن ریلیز میں ہوم ڈیپارٹمنٹ لیت و لعل سے کام لے رہا ہے، نوٹیفکیشن کے لئے ایک ہفتہ کی ڈیڈ لائن، بصورت دیگر 600 اہلکار ہوم ڈیپارٹمنٹ کے سامنے سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق ہیڈکوارٹر غلنئی مہمند پریس کلب کے سامنے سابقہ خاصہ دار فورس کا پولیس انضمام فیز تھری کے نوٹیفکیشن تعطل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا۔
احتجاجی مظاہرین نے مین پشاور باجوڑ شاہراہ کو تقریبا ایک گھنٹہ کے لئے ہر قسم آمدورفت کے لئے بند رکھا، روڈ بندش میں ہزاروں مسافر پھنس گئے۔
احتجاجی مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ گیارہ ماہ سے تنخواہیں بند پڑی ہیں جس کی وجہ سے منسلک چھ سو خاندانوں فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اس موقع پر اسرار علی، عثمان، عدنان، شاکر علی، نور اللہ، فرمان، شفیق و دیگر نے کہا کہ چار ماہ قبل سابقہ خاصہ دار فورس کے فیز تھری اہلکاروں نے پولیس انضمام کے لئے تمام کوائف جمع کیے ہیں جبکہ پولیس ڈیپارٹمنٹ نے فیز تھری نوٹیفکیشن کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کر لی ہے مگر ہوم ڈیپارٹمنٹ حکام فیز تھری نوٹیفکیشن میں لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں، اہلکار تنخواہوں کی بندش اور تعطل سے مایوسی کا شکار ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر ہمارا مطالبہ ایک ہفتہ کے اندر اندر حل نہ ہوا تو ہوم ڈیپارٹمنٹ کے سامنے سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے، مظاہرین نے ایک گھنٹہ احتجاج کے بعد ڈی ایس پی لیاقت علی کی یقین دہانی پر شاہراہ آمدورفت کے لئے کھول دی۔