خیبر کے بعد کرم کے خصوصی افراد بھی حکومتی اقدامات سے نالاں
ضلع کرم کے معذور افراد نے کہا ہے کہ انتہائی مشکل حالات میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھی انہیں معذوروں کے کوٹے پر بھرتی نہیں کیا جا رہا ہے جس سے وہ احساس کمتری کا شکار ہیں۔
پاراچنار میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرم ڈس ایبلڈ پرسنز یونین کے رہنماؤں محمد انور شاہ، عاقل حسین، میرا جان، سیف اللہ، عمران علی، سید میثم علی ، زاہد الرحمان اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ محکمہ تعلیم، صحت، زراعت سمیت دیگر محکموں میں بھرتیوں میں معذور افراد کو بھرتی نہیں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے انتہائی مشکل حالات میں تعلیم حاصل کرنے والے معذور افراد ملازمت ملنے سے محروم ہیں۔
رہنماؤں نے کہا کہ ہر بھرتی کے اشتہار میں دو فی صد کوٹہ معذور افراد کا ذکر ہوتا ہے مگر ہماری آواز کوئی نہیں سنتا اور معذور افراد کو ملازمت نہیں دی جاتی جس کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں معذور افراد اوور ایج ہو رہے ہیں۔
انہوں نے اوور ایج ہونے والے معذور افراد کو عمر کی حد میں خصوصی ریلیکسیشن دینے کا بھی مطالبہ کیا، معذور افراد کا کہنا تھا کہ وہ جس دفتر میں بھی جاتے ہیں انہیں مایوس لوٹنا پڑتا ہے، وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے معذور افراد کا کوٹہ دو فی صد سے بڑھا کر چار فیصد کر دیا ہے مگر وزیر اعلیٰ کے حکم پر بھی کوئی عمل نہیں ہو رہا ہے۔
معذور افراد نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کے معذور افراد کے حوالے سے اعلان پر عمل کیا جائے اور معذور افراد کو تمام اداروں میں ملازمت کے ساتھ ساتھ مفت تعلیم کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
خیال رہے کہ ضلع خیبر سے تعلق رکھنے معذور افراد کا بھی کہنا ہے کہ معاشرے میں بھی انہیں وہ مقام نہیں دیا جا رہا جو انہیں دینا چاہئیے، ہر کوئی مختلف نام اور القاب سے پکارتا ہے جس سے ان کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔