وانا اراضی تنازعہ، دونوں قبیلے فائربندی پر رضامند
جنوبی وزیرستان میں کرکنڑہ اراضی پر جاری تنازعہ میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور دونوں متحارب قبیلے فائربندی پر رضامند ہو گئے ہیں۔
اس ضمن میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شوکت علی نے بتایا کہ الحاج شاہ جی گل آفریدی اور حبیب اورکزئی کی سربراہی میں جرگہ کی کوششوں سے زلی خیل اور دوتانی قبیلے فائر بندی اور مورچے خالی کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں جس سے مسئلے کے حل کی اُمید پیدا ہو گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں قبیلوں نے مورچے خالی کر دیئے ہیں جن میں 40 کے قریب مسلح پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا، اس کے علاوہ مسئلے کے مستقل حل کیلئے جرگہ ممبران نے دونوں قبیلوں کے مشران کو طلب کرلیا ہے جن سے ایڈوانس میں ڈیڑھ ڈیڑھ کروڑ روپے زر ضمانت کے طور پر جمع کرا دیئے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ 23 مارچ کو جنوبی وزیرستان سے پاکستان تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی نصیر اللہ خان وزیر نے قبائلی اصلاحی تحریک کا آغاز کر دیا تھا، ”اراضی تنازعات، پولیس ، عدالتی ، تعلیمی اور صحت اصلاحات کے حق میں پورے صوبے کے دورے مکمل کر کے 30 مارچ کووزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے دھرنا دیں گے۔”